Maktaba Wahhabi

432 - 868
اور دوسرا قول یہ ہے کہ نکاح صحیح ہے۔امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ،شافعی رحمہ اللہ اور ایک روایت میں امام احمد رحمہ اللہ سے یہی آیا ہے۔اور اس کی بنیاد یہ ہے کہ حرام وہ عمل ہے جو عقد سے پہلے ہے یعنی خطبہ اور پیغام دینا۔اور جو حضرات اس عقد کو باطل کہتے ہیں وہ یہ کہتے ہیں کہ جب پیغام دینا حرام ہے تو نکاح کرنا بالاولیٰ حرام ہوا۔بہرحال دونوں جانب کے ائمہ متفق ہیں کہ پیغام پر پیغام دینے والا اللہ اور اس کے رسول کا عاصی اور نافرمان ہے۔اگرچہ ان میں سے کچھ اصحاب کا اس مسئلے میں قدرے اختلاف بھی ہے۔بہرحال جانتے بوجھتے کسی نافرمانی اور معصیت پر اصرار کرنا بندے کی دینداری،اس کی عدالت اور اس کا مسلمانوں کا والی ہونے کے بارے میں بہت بڑا عیب ہے۔(شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ) سوال:لڑکی والوں نے ایک شخص سے وعدہ کیا کہ وہ اس سے شادی کر دیں گے مگر وہ آدمی سفر پر گیا تو ان لوگوں نے لڑکی کی شادی کسی اور سے کر دی؟ جواب:یہ مسئلہ کہ ایک نوجوان نے اپنی چچا زاد سے نکاح کا پیغام دیا،پھر وہ خود سفر پر روانہ ہو گیا،اور جب یہ مدت لمبی ہو گئی تو لڑکی کے بھائیوں نے اس کی دوسری جگہ شادی کر دی۔صورت واقعہ ایسی ہی ہو جیسے کہ ذکر کی گئی ہے تو چاہیے تھا کہ وہ لوگ اس پیغام دینے والے کے ساتھ کوئی مفاہمت کرتے،تاکہ وہ جلدی آ جاتا اور شادی کر دی جاتی یا اگر اسے واپسی میں دیر ہوتی تو یہ لوگ معذور ہوتے۔لیکن اس واقعہ میں محض پیغام ہی دیا گیا تھا اور عقد نہیں ہوا تھا،اور وعدہ کیا گیا تھا کہ جب وہ واپس آئے تو شادی کر دیں گے،تو جب واپسی میں تاخیر ہو گئی اور اس لڑکی کی رضامندی سے دوسرے سے نکاح کر دیا گیا تو یہ نکاح صحیح ہے۔لڑکی والوں پر اس سے زیادہ اور کچھ نہیں ہے کہ اگر انہیں کوئی مہر وغیرہ پیشگی دیا گیا تھا تو وہ واپس کر دیں۔(محمد بن ابراہیم) سوال:کیا کسی کے لیے جائز ہے کہ للہ فی اللہ اپنی بیٹی کا نکاح کر دے اور کچھ بھی حق مہر نہ لے؟ جواب:نکاح کے لیے مابین کچھ نہ کچھ مال کا ہونا بہت ضروری ہے۔اس کی دلیل اللہ عزوجل کا یہ فرمان ہے: أُحِلَّ لَكُم مَّا وَرَاءَ ذَٰلِكُمْ أَن تَبْتَغُوا بِأَمْوَالِكُم (النساء:4؍24) "اور تمہارے لیے پیچھے ذکر کی گئی عورتوں کے علاوہ دوسری عورتیں حلال ہیں کہ تم اپنے مالوں (حق مہر) کے ذریعے سے حاصل کرو۔" اور نبی علیہ السلام کا فرمان بھی ہے جو آپ نے اس صحابی سے فرمایا تھا جس نے اس عورت سے نکاح کی خواہش کی تھی جس نے اپنے آپ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ہبہ کیا تھا:"کوئی مال تلاش کر خواہ لوہے کا چھلا ہی ہو۔"[1]
Flag Counter