Maktaba Wahhabi

733 - 868
سودا باقاعدہ شدہ پروگرام کے تحت نہ ہو بلکہ وہ آئے،اپنا سونا بیچے اور اپنی رقم وصول کر لے۔اب وہ دوسرا سودا کرتے ہوئے کچھ اور زیور خریدے تو یہ جائز ہو گا۔ امام احمد رحمہ اللہ کے نزدیک یہ ہے کہ اسے چاہیے کہ یہ اپنا سونا بیچنے کے بعد بازار میں کہیں اور جائے اور اپنے مطلب کی چیز خرید لے۔اگر کہیں اور نہ ملے تو دوبارہ واپس آ کر اسی سے خرید لے۔یقینا امام احمد رحمہ اللہ کی بات قابل قدر ہے تاکہ یہ عمل حرام کا حیلہ نہ بنے اور دوسروں کے لیے راہ نہ کھلے۔اور ہم بھی یہی کہتے ہیں کہ وہ اپنی مطلوبہ چیز بازار میں تلاش کرے۔اگر نہ ملے تو پھر آ کر اس سے لے لے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:سناروں کے ہاں یہ معمول ہے کہ وہ مستعمل سونا مثلا تیس ریال فی گرام کے حساب سے خریدتے ہیں اور پھر اسی شخص کو اپنا نیا سونا چالیس ریال فی گرام کے حساب سے بیچتے ہیں۔تو اس کا کیا حکم ہے؟ جواب:یہ جائز نہیں ہے کہ نئے پرانے سونے کا تبادلہ ہو اور آپ زائد فرق کی حدیث سے ثابت ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس عمدہ کھجور لائے،آپ نے پوچھا:یہ کہاں سے ہے؟ بلال نے کہا:ہمارے پاس ۔۔صاع دے کے یہ ایک صاع خریدی ہے،تو آپ نے فرمایا:"اوہ۔۔۔کیا کرو،یہ تو عین سود ہے۔"[1] آپ علیہ السلام نے واضح فرمایا کہ جن ۔۔۔طرف (فروخت کردہ اور خرید شدہ میں) برابر ہونی چاہیے۔ محض وصف کے ۔۔۔سے۔ان میں کمی بیشی کرنا سود بن جاتا ہے۔تو آپ علیہ السلام نے اپنی احادیث مبارکہ کے مطابق اسے حلال اور جائز طریقہ بتایا کہ آپ اپنی نکمی کھجور ۔۔اور اہم (روپوی) سے بیچیں۔پھر ان روپوں سے نئی اور عمدہ کھجور خرید لیں۔اسی طرح یہ ہے کہ اگر کسی عورت کے پاس پرانا سونا ہو،یا ایسا زیور ہو کہ لوگوں نے اس کا پہننا چھوڑ دیا ہو،تو اسے چاہیے کہ اپنے سونے کو بازار میں علیحدہ سے فروخت کرے،اس کے درہم (یا روپے) لے،پھر ان روپوں سے دوسرا پسندیدہ زیور خرید لے،جیسے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم دی ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:سنار یا دکاندار سونے کے بدلے میں سونا اپنے پاس رکھ لیتا ہے اور خریدار کہتا ہے کہ میں گھر والوں سے مشورہ کر آؤں،دکاندار نے جو سونا رکھا ہے،وہ اس کے اپنے سونے کے بدلے میں رہن ہوتا ہے تا آنکہ خریدار واپس لے آئے۔اور ظاہر ہے ان دونوں میں وزن کا فرق بھی ہوتا ہے؟ جواب:اگر اس میں ان کا سودا (بیع) اور خریدوفروخت نہیں ہوئی ہے تو یہ جائز ہے کہ وہ واپس لائے گا تو سودا ہو گا اور جب وہ سودا کر لیں اور دکاندار اپنی قیمت لے لے اور خریدار اپنا سونا واپس کر لے جو دکاندار کے پاس
Flag Counter