Maktaba Wahhabi

751 - 868
عمومی گفتگو کرنے کے راہنما اصول واضح کیے جائیں۔ جواب:کسی عورت کا دکاندار وغیرہ کے ساتھ گفتگو کرنا اگر بقدر ضرورت ہو جس میں کوئی فتنے والی بات نہ ہو،تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔خیر القرون میں عورتیں اپنی ضروریات اور مختلف امور میں جن میں کوئی فتنہ نہ ہوتا تھا،حسب ضرورت باتیں کیا کرتی تھیں۔لیکن اگر اس گفتگو میں ہنسی مذاق،آزاد منشی اور بولنے کا انداز فتنہ پرور ہو تو ناجائز اور حرام ہے۔اللہ عزوجل کا نبی علیہ السلام کی ازواج کے لیے فرمان ہے: فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ وَقُلْنَ قَوْلًا مَّعْرُوفًا﴿٣٢﴾(الاحزاب:33؍32) "نرم لہجے سے بات نہ کرو،ورنہ جس کے دل میں کوئی روگ ہو گا وہ کوئی خیال کر بیٹھے گا۔ہاں قاعدے کے مطابق بات کرو۔" اور "قول معروف" سے مراد یہی ہے کہ جسے لوگ درست سمجھتے اور درست قرار دیتے ہیں کہ حسب ضرورت ہو۔لیکن اگر ضرورت سے زیادہ ہو مثلا چہرہ ننگا کرنا یا بازو اور ہاتھ نمایاں کرنا تو یہ سب ناجائز اور حرام کام ہوں گے جو فتنے اور فحش میں پڑنے کا سبب ہو سکتے ہیں۔ الغرض مسلمان خاتون،جو اللہ سے ڈرنے والی ہے،پر واجب ہے کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کرے اور اجنبی لوگوں سے ایسی بات چیت نہ کرے جو ان کے لیے کسی طمع یا فتنے کا باعث ہو،اور جب کبھی اسے کسی دکان پر یا کسی ایسی جگہ جانا بھی پڑے جہاں مرد ہوں،تو چاہیے کہ باوقار ہو کر جائے اور اسلامی و شرعی آداب کا اہتمام رکھے اور اجنبی لوگوں سے بات چیت کرتے ہوئے بھلا انداز اپنائے جس میں کوئی شبہ یا فتنہ نہ ہو۔(صالح بن فوزان) سوال:نوجوان لڑکے اور لڑکیوں کا ٹیلیفونوں پر بات چیت کرنا کیسا ہے جبکہ وہ دونوں ہی غیر شادی شدہ ہوں؟ جواب:کسی اجنبی عورت (یا لڑکی) سے کوئی ایسی اور اس انداز سے بات نہیں کرنی چاہیے جو اس کے جذبات کو برانگیختہ کرنے والی ہو مثلا الفت،محبت یا فدا کاری کی باتیں یا انداز گفتگو میں لوچ پن،خواہ یہ ٹیلیفون پر ہو یا بغیر ٹیلیفون کے۔عورتوں کے لیے بالخصوص اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: فَلَا تَخْضَعْنَ بِالْقَوْلِ فَيَطْمَعَ الَّذِي فِي قَلْبِهِ مَرَضٌ﴿٣٢﴾(الاحزاب:33؍32) "اے عورتو!نرم لہجے سے بات نہ کرو،ورنہ جس کے دل میں کوئی روگ ہو گا وہ کوئی خیال کربیٹھے گا۔ہاں قاعدے کے مطابق بات کرو۔" ہاں اتفاقا حسب ضرورت بات کرنی پڑ جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں،بشرطیکہ ضرورت کی حد تک اور شبہ اور فتنے سے پاک ہو۔(عبداللہ بن جبرین)
Flag Counter