Maktaba Wahhabi

848 - 868
آپ کے خلفائے راشدین رضی اللہ عنہم نے بھی کبھی یہ کام نہیں کیا۔صحابہ کرام رضی اللہ عنہم آپ علیہ السلام کی سنتوں کو سب سے بڑھ کر جانتے تھے۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ٹوٹ کر محبت کرنے والے تھے۔آپ کی پیروی کے انتہائی حریص رہتے تھے۔اگر عید میلاد یا جشن میلاد کوئی شرعی کام ہوتا تو یقینا یہ لوگ اس کی طرف جلدی کرتے۔پھر صحابہ کے بعد فضیلت والی صدیوں میں علمائے امت میں سے کسی نے یہ کام نہیں کیا ہے،نہ اس کا حکم دیا ہے۔اس کی تاریخ سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ شریعت نہیں ہے جسے دے کر آپ کو مبعوث کیا گیا تھا۔ اور ہم اللہ عزوجل کو گواہ بنا کر کہتے ہیں اور تمام مسلمانوں کو بھی گواہ بناتے ہیں کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کام کیا ہوتا،یا اس کا حکم دیا ہوتا،یا آپ کے صحابہ نے کیا ہوتا،تو ہم اس کی طرف سب سے پہلے جلدی کرنے والے ہوتے۔کیونکہ ہم بحمداللہ تعالیٰ اتباع سنت کے سب سے بڑھ کر حریص ہیں اور آپ کے امرونہی کی تعظیم ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ہم اپنے لیے اور تمام مسلمانوں کے لیے حق پر ثابت قدمی کی دعا کرتے ہیں،اور ہر اس کام سے جو اللہ کی شریعت کے خلاف ہو،اس سے عافیت چاہتے ہیں۔بلاشبہ وہ بڑا ہی سخی اور مہربان ہے۔(عبدالعزیز بن باز) سوال:آب جو پینے کا کیا حکم ہے (جسے عرب میں بریل کہتے ہیں)؟ اور ایسے یہ بوظہ کا کیا حکم ہے؟ جواب:جو کا پانی (آب جو،اش جو) الکوحل سے خالی ہوتا ہے اس لیے اس کا استعمال جائز ہے۔لیکن اگر ثابت ہو کہ بیرہ؍برانڈی سے بنایا جاتا ہے،جس میں الکوحل ہوتا ہے تو جائز نہیں ہو گا۔کیونکہ الکوحل خمر اور شراب ہے،جس سے کسی طرح فائدہ اٹھانا جائز نہیں ہے۔ اگر کوئی کمپنی شراب بناتی ہو،پھر اس میں سے کوئی الکوحل کے اجزاء نکال کر فروخت کرے اور دعویٰ کرے کہ یہ شراب نہیں ہے،تب بھی اس کا خریدنا جائز نہیں ہو گا،کیونکہ اس میں ان لوگوں کے لیے "گناہ میں تعاون" ہے۔اس لیے نہیں کہ یہ چیز فی ذاتہ حرام ہو گی۔ اسی طرح ہم نے ایک معروف مشروب بنام "فیروز" کے حلال ہونے کا کہا ہے اور بڑی باریک بینی سے اس کی کیمیائی تحلیل کرائی ہے تو اس میں کسی قسم کا کوئی الکوحل نہیں پایا گیا۔ اور اللہ کی توفیق سے ہم بریل کے حلال ہونے کا کہتے ہیں،کیونکہ بظاہر اس میں کوئی الکوحل نہیں ہے،اور آدمی اسے خرید سکتا ہے۔ اور "بوظہ" نامی مشروب اگر اس میں نشہ نہیں ہے اور اس میں کوئی الکوحل بھی نہیں ہے تو اس کا پینا جائز ہو گا۔ویسے میں اس کے متعلق کچھ نہیں جانتا ہوں۔(محمد بن عبدالمقصود) سوال:ہمارے ہاں کچھ رواج ہیں جو ہمیں اپنے بڑوں سے ملے ہیں کہ عیدالفطر کے موقع پر خاص قسم کے کیک،ستائیس رجب،پندرہ شعبان اور عاشورہ محرم کے مواقع پر خاص کھانے اور حلوہ جات بنائے جاتے ہیں۔ان
Flag Counter