Maktaba Wahhabi

92 - 868
اور غیراللہ کے نام پر ذبح کیے گئے جانوروں کا گوشت کھانا بھی حرام ہے،کیونکہ ان پر غیراللہ کا نام لیا گیا ہوتا ہے یا جو تھانوں اور آستانون پر ذبح کیے گئے ہوتے ہیں جیسے کہ سورۃ المائدہ میں اس کا ذکر ہے۔فرمایا: حُرِّمَتْ عَلَيْكُمُ الْمَيْتَةُ وَالدَّمُ وَلَحْمُ الْخِنزِيرِ وَمَا أُهِلَّ لِغَيْرِ اللّٰهِ بِهِ وَالْمُنْخَنِقَةُ وَالْمَوْقُوذَةُ وَالْمُتَرَدِّيَةُ وَالنَّطِيحَةُ وَمَا أَكَلَ السَّبُعُ إِلَّا مَا ذَكَّيْتُمْ وَمَا ذُبِحَ عَلَى النُّصُبِ (المائدہ 5؍3) "حرام کیا گیا ہے تم پر مردار اور خون اور خنزیر کا گوشت اور جو اللہ کے سوا دوسرے کے نام پر مشہور کیا گیا ہو اور جو گلا گھٹنے سے مرا ہو اور جو کسی چوٹ سے مرا ہو اور جو اونچی جگہ سے گر کر مرا ہو اور جو کسی ٹکر سے مرا ہو اور جسے درندوں نے پھاڑ کھایا ہو لیکن جسے تم ذبح کر لو (تو حرام نہیں) اور جو آستانوں پر ذبح کیا گیا ہو۔" تو یہ سب ذبیحے جو غیراللہ کے نام پر ذبح کیے جاتے ہیں حرام ہیں،ان کا کھانا حلال نہیں ہے۔(محمد بن صالح عثیمین) سوال:غیراللہ کے نام کی قسم کھانا کیسا ہے اور قرآن کریم کی قسم کا کیا حکم ہے؟ جواب:اللہ عزوجل کے علاوہ کسی اور کی قسم کھانا،یا اللہ کی صفتوں کے علاوہ کسی اور کی قسم کھانا شرک کی ایک قسم ہے۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے:"اپنے باپوں کی قسمیں نہ کھایا کرو،جس نے قسم کھانی ہو تو اسے چاہیے کہ اللہ کی قسم کھائے یا خاموش رہے۔"[1] اور یہ بھی مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جس نے اللہ کے علاوہ کسی اور کی قسم کھائی اس نے کفر کیا یا شرک کیا۔" [2] (اسے امام ترمذی نے روایت کیا اور اسے حسن کہا اور امام حاکم نے اسے صحیح کہا ہے)۔ اور یہ بھی ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا "جس نے لات اور عزیٰ کی قسم کھائی اسے چاہیے کہ لا الٰہ الا اللہ کہے۔" [3] اور اس میں اشارہ ہے کہ غیراللہ کے نام کی قسم کھانا شرک ہے،جس کی صفائی کلمہ اخلاص لا الٰہ الا
Flag Counter