Maktaba Wahhabi

162 - 325
سوال كرتى رہے،اس کےبعد قبلہ کی طرف مڑ گئے اور اپنی چادر بھی پلٹ دی اور اس کے نیچے کی تہہ کو اوپر کر دیا اور لوگوں نے بھی آپ کے ساتھ ہی رخ پھیر لیا۔(مسند احمد) 4۔حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص جمعہ کے دن مسجد نبوی میں آیا،آپ اس وقت خطبہ دے رہے تھے،اسی حالت میں وہ کہنے لگا:’’اے رسول خدا!مال تباہ ہو گئے،راستے بند ہو گئے۔آپ اللہ سے دعا فرمائیے کہ ہمیں بارش عطا فرمائے۔آپ نے دونوں ہاتھ دعا کے لیے اٹھائے اور فرمایا:" اللّٰہُمَّ أَغِثْنَا،اللّٰہُمَّ أَغِثْنَا،اللّٰہُمَّ أَغِثْنَا"(اے اللہ ہماری فریاد سن لے،اے اللہ ہماری فریاد سن لے،اے اللہ ہماری فریاد سن لے۔‘‘) حضرت انس رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ اس وقت تک نہ ہم نے آسمان میں کوئی بدلی دیکھی نہ بادل کا کوئی ٹکڑا،اور ہمارے اور سلع پہاڑ کے درمیان نہ کوئی گھر تھا نہ مکان۔یکایک سلح پہاڑ کے پیچھےسے ڈھال کی طرح ایک بدلی نمودار ہوئی اور آسمان کے بیچ میں آتے آتے پھیل گئی،پھر برس پڑی۔بخدا ہم نےایک ہفتہ تک سورج نہیں دیکھا۔ پھر اگلے جمعہ اسی دروازے سے وہی شخص آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خطبہ ہی دےرہے تھے کہ وہ شخص سامنے آکر کہنے لگا،’’اے رسول خدا!مال تباہ ہو گئے،اور راستےبند ہو گئے،اللہ سے دعا فرمائیے کہ ہم سے بارش روک دے۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دونوں ہاتھ اٹھائے اور فرمایا:
Flag Counter