Maktaba Wahhabi

210 - 645
یہاں پر اللہ تعالیٰ نے ان اختیار والے ائمہ کی تعداد متعین نہیں کی۔ایسے ہی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو احادیث مبارکہ صحیح اسناد اورشہرت کے ساتھ ثابت شدہ ہیں ؛ ان میں بھی ائمہ [حکام] کی تعداد متعین نہیں کی گئی۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے میرے محب مکرم آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے وصیت فرمائی تھی : ’’ امیر کی بات سنتے رہو اور اطاعت کرتے رہو اگرچہ وہ مقطوع الاعضاء حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو۔‘‘ [1] صحیح مسلم میں ام الحصین رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے حجۃ الوداع کے موقع پرمنی میں یا میدان عرفات میں رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’ اطاعت کرتے رہو، اگرچہ تم پر ایک سیاہ فام کان کٹے حبشی غلام کو امیر کیوں نہ مقرر کر دیا جائے، بشرطیکہ وہ کتاب اﷲ کی روشنی میں تمہاری قیادت کر رہا ہو۔‘‘[2] بخاری میں حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اسی طرح مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ سنو اور اطاعت کرو اگرچہ تم پر حبشی غلام حاکم ہی کیوں نہ ہو جس کا سر کشمش کی طرح (یعنی چھوٹا سا) ہو۔‘‘[3] حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : ’’ یہ معاملہ (یعنی حکومت) قریش میں ہی رہے گا، جب تک کہ لوگوں میں سے دو آدمی بھی باقی رہیں گے۔‘‘ جب کہ بخاری کے الفاظ ہیں : ’’جب تک کہ ان میں سے دو آدمی بھی باقی رہیں گے۔‘‘[4] صحیحین میں حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کے لئے چلا ۔اور میرے ساتھ میرے والد تھے۔ تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا : ’’لوگوں کا معاملہ یعنی خلافت اس وقت تک باقی رہے گی جب تک بارہ خلفاء ان کے حاکم بنیں گے ۔پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی کلمہ ارشاد فرمایا؛ جسے میں نہ سمجھ سکا ؛ یا مجھ پر مخفی رہا ۔تو میں نے اپنے باپ سے پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کیا فرمایا؟ تو انہوں نے کہا:[فرمایا ہے]: سب خلفاء قریش کے خاندان سے ہوں گے۔‘‘[5] صحیحین میں ہی حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا :
Flag Counter