Maktaba Wahhabi

254 - 645
والوں (سے کہا جائے گا ) کہ تم نے ایمان لانے کے بعد کفر کیا؟ اب اپنے کفر کا عذاب چکھو۔‘‘ حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما اس آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : ’’ جن لوگوں کے چہرے سفید ہوں گے وہ اہل سنت والجماعت ہیں ۔اور جن لوگوں کے چہرے سیاہ ہوں گے وہ اہل بدعت اور فرقہ پرست لوگ ہیں ۔‘‘[ الدر المنثور:۲؍۶۳] اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْادِیْنَمُ وَکَانُوْ اشِیَعًا لَّسْتَ مِنْہُمْ فِیْ شَیْئٍ ﴾ [الانعام: ۱۵۹] ’’بیشک جن لوگوں نے اپنے دین کو جدا جدا کر دیا اور گروہ بن گئے آپ کا ان سے کوئی تعلق نہیں ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ مَا اخْتَلَفَ فِیْہِ اِلَّا الَّذِیْنَ اُوْتُوْہُ مِنْ بَعْدِ مَا جَآئَ تْہُمُ الْبَیّٖنٰتُ بَغْیًا بَیْنَہُمْ﴾ [البقرۃ ۲۱۳] ’’ صرف ان ہی لوگوں نے جو اسے دیئے گئے تھے، اپنے پاس دلائل آچکنے کے بعد آپس کے بغض و عناد کی وجہ سے اس میں اختلاف کیا۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَمَا تَفَرَّقَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْکِتٰبَ اِِلَّا مِنْ بَعْدِ مَا جَآئَ تْہُمُ الْبَیِّنَۃُ ﴾ [البینۃ ۳] ’’ اہل کتاب اپنے پاس ظاہر دلیل آ جانے کے بعد ہی(اختلاف میں پڑ کر)متفرق ہوگئے ۔‘‘ مسلمانوں کی جماعت سے علیحدہ ہونے والا گروہ جتنا ان سے دور ہوگا وہ بذات خود سب سے زیادہ قابل مذمت ہے اور جو گروہ جماعت کے ساتھ جتنا کم تفرقہ ڈالنے والا ہو‘ وہ حق کے اتنا ہی زیادہ قریب ہوتاہے۔ جب امامیہ فرقہ کے لوگ باقی سارے گروہوں اور جماعتوں سے سب سے زیادہ جدا اور دور ہیں تووہ حق سے بھی اتنے ہی دور ہیں ۔ خصوصاً جب کہ یہ لوگ اپنے اندر بھی امت کے تمام گروہوں سے بڑھ کر داخلی انتشار کا شکار ہیں ۔ یہاں تک کہا جاتا ہے کہ: بہتر فرقے تو صرف شیعہ کے اندر موجود ہیں ۔ یہ تعداد تو طوسی سے اس کے بعض ساتھیوں نے نقل کی ہے ۔ طوسی کہا کرتا تھا : شیعہ فرقوں کی تعداد بہتر تک پہنچتی ہے۔ شیعہ عالم نو بختی نے شیعہ فرقوں کی تعداد کے متعلق ایک مستقل کتاب لکھی ہے۔ جبکہ اہل سنت والجماعت اصول دین میں ان کے مابین باقی تمام گروہوں کی نسبت سب سے کم اختلاف پایا جاتا ہے ۔وہ ہر فرقہ کی نسبت حق سے زیادہ قریب تر ہیں ۔ اہل کلام کی اصطلاح میں یہی لوگ متوسط امت ہیں ۔جیسا کہ اہل اسلام باقی تمام مذاہب کے مابین متوسط ملت ہیں ۔ اہل سنت والجماعت صفات باری تعالیٰ کے باب میں اہل تعطیل اور اہل تمثیل کے مابین متوسط طبقہ ہیں ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ بہترین کام متوسط درجہ کے ہیں ۔‘‘ اس لحاظ سے اہل سنت والجماعت باقی تمام فرقوں کی نسبت بہترین فرقہ ہیں ۔ تقدیر کے باب میں بھی اہل سنت و الجماعت جبریہ اور قدریہ کے درمیان میں ہیں ۔ اسماء اور احکام کے باب میں بھی اہل سنت والجماعت وعیدیہ اور مرجئہ کے
Flag Counter