Maktaba Wahhabi

257 - 645
امام مقرر کیا تھا ۔یہ وہی محمد بن حسن عسکری ہے جو کہ ان لوگوں کے عقیدہ کے مطابق غائب ہوگیا۔ اور ابھی تک ظاہر نہیں ہوا ؛ یہ لوگ اس کے انتظار میں ہیں ۔ اور جب یہ امام ظاہر ہوگا تو زمین کو ایسے عدل و انصاف سے بھر دے گا جیسے وہ ظلم و جور سے بھری ہوگی۔ [المقالات ۱؍ ۸۹] [دوسرا فرقہ]:....ان کا دوسرا فرقہ کیسانیہ ہے ۔ پھر کیسانیہ کے بھی گیارہ فرقے ہیں ۔ ان کا نام کیسانیہ اس وجہ سے پڑا ہے کہ مختار بن ابو عبیدثقفی جس نے خون حسین رضی اللہ عنہ کامطالبہ کیا تھا؛ اور[شروع میں ] لوگوں کو حضرت محمد بن علی [محمد بن حنفیہ ] کی بیعت کرنے کی دعوت دیتا تھا[بعد میں خود نبوت کادعوی کر بیٹھا]۔اسے کیسان بھی کہا جاتا ہے ۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ: یہ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کا غلام تھا۔ کیسانیہ میں سے ایک گروہ کا دعوی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اپنے بعد محمد بن حنفیہ کو خلیفہ و امام مقرر کیا تھا۔ اس لیے کہ بصرہ میں آپ نے اپنی فوج کا جھنڈا آپ ہی کے سپرد کیا تھا۔ ان میں سے ایک گروہ کا کہنا ہے کہ حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہ نے آپ کو امام مقرر کیا تھا۔ [المقالات ۱؍ ۹۰] ایک گروہ کہتا ہے کہ : محمد بن حنفیہ رحمہ اللہ رضوی کے پہاڑوں میں زندہ ہیں ۔آپ کے دائیں جانب شیر اور بائیں جانب چیتا ہے جو کہ آپ کی حفاظت کررہے ہیں ۔ اور آپ کے پاس صبح و شام رزق آتا رہے گا یہاں تک کہ آپ خروج کریں ۔ ان کا خیال ہے کہ جس سبب کی وجہ سے آپ اس پہاڑ میں چھپ کرانتظارکررہے ہیں اور خلق کی نظروں سے اوجھل ہیں ؛ اس میں بھی اللہ تعالیٰ کی ایسی تدبیر اور حکمت ہے جسے کوئی دوسرا نہیں جانتا ۔ اس مذہب کے قائلین میں ایک کثیرنامی شاعر بھی ہے؛ جو اس بارے میں کہتا ہے: ألا إِن الأئِمۃ مِن قریش علِی والثلاثۃ مِن بنِیہِ فسِبط سِبط إِیمان وبِر وسِبط لا یذوق الموت حتی تغیَّب لا یُری فِیہِـم زمانا ولاۃ الحقِ أربعۃ سوائٌ ہم الأسباط لیس بِہِم خفاء وسِبط غیَّبَتْہ کربلا یقود الخیل یقدمہا اللِواء بِرضوی عِندہ عسل وماء[1] یہ بات ظاہر ہے کہ ان لوگوں کایہ عقیدہ بالکل ہی باطل پر مبنی ہے۔ایسے ہی امامت کے بارے میں بھی ان کا عقیدہ باطل ہے۔اس لیے کہ ان[فرقہ کیسانیہ والوں ] کا زندہ اور موجود امام[ محمد بن حنفیہ] کے متعلق دعوی ہے کہ وہ ہمیشہ باقی رہیں گے۔جب کہ امامیہ توایسے امام [منتظر] کے متعلق دعوی کیے بیٹھے ہیں جس کا اصل میں کوئی وجود ہی نہیں ۔ پھرکیسانیہ میں سے ایک فرقہ کا دعوی ہے کہ محمد بن حنفیہ کا انتقال ہوچکا ہے۔ اور آپ کے بعد آپ کا بیٹا ابو ہاشم
Flag Counter