Maktaba Wahhabi

340 - 645
وَعُجْ عَنْ طَرِیْقِ الرَّفْضِ فَہُوَ مُوسَّسٌ عَلَی الْکُفْرِ تَاسِیْسًا عَلٰی جُرُفٍ ہَارِ ہُمَا خُطَّتَانِ اِمَّا ہُدًی وَسَعَادَۃٌ وَاَمَّا شَقَآئٌ مَعَ ضَلَالَۃِ کُفَّارِ فَاَیُّ فَرِیقیناً اَحَقُّ بِاَمْنِہٖ وَاَہْدیٰ سَبِیْلًا عِنْدَ مَا یَحْکُمُ الْبَارِیْ اَمَنْ سَبَّ اَصْحَابَ الرَّسُوْلِ وَخَالَفَ الْکِتَابَ وَلَمْ یَعْبَاْ بِثَابِتِ اَخْبَارِ اَمِ الْمُقْتَدِیْ بِالْوَحْیِ یَسْلُکُ مَنْہَجَ الصَّحَابَۃِ مَعَ حُبِّ الْقِرَابَۃِ الْاَطْہَارِ ۱۔ جب تو اپنے لیے ایسا مذہب پسند کرنا چاہے جس سے اﷲ کا قرب حاصل کر سکے اور دوزخ سے نجات پائے۔ ۲۔ تو کتاب اللہ تعالیٰ اور ان احادیث نبویہ کی اطاعت کیجئے جو نیک لوگوں کی روایت سے ہم تک پہنچیں ۔ ۳۔ رفض و بدعات کے داعی کو چھوڑیے کہ یہ شخص ناروعار کی جانب لے جاتا ہے۔ ۳۔ اصحاب رسول کے نقش قدم پر چل اس لیے کہ وہ ہدایت کے ستارے ہیں جن کی روشنی میں چل کر سالک راہ ہدایت پاسکتا ہے۔ ۵۔ رفض اور تشیع کی راہ سے منحرف ہو جا۔ اس لیے کہ اس کی اساس کفر اور ایک گر پڑنے والے گڑھے پر رکھی گئی ہے۔ ۶۔ (دنیامیں )دو ہی باتیں ہیں یا تو ہدایت وسعادت ہے اور یا ضلالت کفار کے ساتھ ملی ہوئی بدبختی ہے۔ ۷۔ ذرا غور فرمائیے اہل سنت و شیعہ کے دونوں فریقوں میں سے کون سا فریق اس وقت امن کا زیادہ حق دار اور راہ رست پر ہوگا۔جب اللہ تعالیٰ اپنا فیصلہ صادر فرمائیں گے۔ ۸۔ کیا وہ شخص (حق پر ہوگا) جو اصحاب رسول کو گالیاں بکے، کتاب اللہ تعالیٰکی خلاف ورزی کرے اور احادیث صحیحہ کی پرواہ نہ کرے۔ ۹۔ یا وہ شخص (راہ حق کا سالک ہے) جو وحی کی پیروی کرتا، راہ صحابہ پر گامزن ہے اور اس کے ساتھ ساتھ اہل بیت اطہار کے ساتھ بھی محبت رکھتا ہے۔
Flag Counter