Maktaba Wahhabi

493 - 645
اس کے علاوہ بھی انکار حق میں ان کی داستانیں سبھی جانتے ہیں جو ان نواصب کی داستانوں سے بڑھ کر ہیں جنہوں نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کیا۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ آج کے شیعہ ان ناصبی مردودو ں سے بڑے جھوٹے ‘ بڑے ظالم اور بڑ ے جاہل ہیں ؛جنہوں نے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو شہید کیا۔ کسی شخص سے یہ امر پوشیدہ نہیں کہ ازواج النبی میں سے ہر ایک کو آیت قرآنی کے اتباع میں ام المومنین کہہ کر پکارا جاتا تھا۔عائشہ ؛ حفصہ ؛ زینب بنت جحش؛ ام سلمہ ؛ سودۃ بنت زمعہ ؛ میمونہ بنت الحارث الہلالیہ ؛ جویریہ بنت الحارث المصطلقیہ ؛ صفیہ بن حیي بن اخطب الہارونیہ ؛ رضی اللہ عنہم ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿اَلنَّبِیُّ اَوْلٰی بِالْمُؤْمِنِیْنَ مِنْ اَنْفُسِہِمْ وَ اَزْوَاجُہٗٓ اُمَّھٰتُہُمْ ﴾ [الأحزاب ۶] ’’پیغمبر مومنوں پر خود ان سے بھی زیادہ حق رکھتے ہیں اور پیغمبر کی بیویاں مومنوں کی مائیں ہیں ۔‘‘ تمام علماء اس بات کو جانتے ہیں ‘ (کسی پر بھی یہ چیز پوشیدہ نہیں )۔اور تمام علماء کرام رحمہم اللہ کا اجماع ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ان ازواج مطہرات کا نکاح کسی دوسرے انسان سے حرام ہے۔ اور ان کا احترام تمام لوگوں پر واجب ہے۔ پس آپ نکاح کی حرمت اور عزت و احترام کے لحاظ سے مائیں ہیں ۔ محرم ہونے کے لحاظ سے مائیں نہیں ۔ ان کے اقارب [محرم ] کے علاوہ کسی دوسرے کے لیے ان کے ساتھ خلوت میں بیٹھنا یا چلنا جائز نہیں تھا۔اورنہ ہی ان کے ساتھ اکیلے میں سفر کیا جاسکتا تھا ۔ جیسے کوئی انسان اپنی محرم رشتہ داروں کے ساتھ سفر کرسکتا ہے ۔ اسی لیے انہیں پردہ کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یٰٓاَیُّہَا النَّبِیُّ قُلِّ اَزْوَاجِکَ وَبَنٰتِکَ وَ نِسَآئِ الْمُؤْمِنِیْنَ یُدْنِیْنَ عَلَیْہِنَّ مِنْ جَلَابِیْبِہِنَّ ذٰلِکَ اَدْنٰٓی اَنْ یُّعْرَفْنَ فَلَا یُؤْذَیْنَ ﴾ [الأحزاب۵۹] ’’اے نبی!اپنی بیویوں سے اور اپنی صاحبزادیوں سے اور مسلمانوں کی عورتوں سے کہہ دو کہ وہ اپنے اوپر چادریں لٹکایا کریں ۔اس سے بہت جلد ان کی شناخت ہو جایا کرے گی پھر نہ ستائی جائیں گی ۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَاِذَا سَاَلْتُمُوْہُنَّ مَتَاعًا فَسْئَلُوْہُنَّ مِنْ وَّرَآئِ حِجَابٍ ذٰلِکُمْ اَطْہَرُ لِقُلُوْبِکُمْ وَ قُلُوْبِہِنَّ وَ مَا کَانَ لَکُمْ اَنْ تُؤْذُوْا رَسُوْلَ اللّٰہِ وَ لَآ اَنْ تَنْکِحُوْٓا اَزْوَاجَہٗ مِنْ بَعْدِہٖٓ اَبَدًا اِنَّ ذٰلِکُمْ کَانَ عِنْدَ اللّٰہِ عَظِیْمًا﴾ [الأحزاب۵۳] ’’جب تم نبی کی بیویوں سے کوئی چیز طلب کرو تو پردے کے پیچھے سے طلب کرو تمہارے اور ان کے دلوں کیلئے کامل پاکیزگی یہی ہے ؛اور تمہیں جائزنہیں ہے کہ تم رسول اللہ کو تکلیف دو اور نہ تمہیں یہ حلال ہے کہ آپ کے بعد کسی وقت بھی آپ کی بیویوں سے نکاح کرو۔ یاد رکھو اللہ کے نزدیک یہ بہت بڑا گناہ ہے۔‘‘ ازواج مطہرات عزت و احترام کے لحاظ سے ماں کی منزلت پر ہیں ۔اسی وجہ سے علماء رحمہم اللہ کے یہاں یہ امر متنازع
Flag Counter