Maktaba Wahhabi

499 - 645
[جواب ]: ہم کہتے ہیں : یہ دلیل سابقہ ذکر کردہ دونوں قاعدوں کی بنا پر باطل ہے۔ اس لیے کہ اہل سنت کے یہاں کسی شخص کی فضیلت کا معیار حسب و نسب نہیں ، بلکہ اس کی اپنی ذات ہے۔ نظر بریں محمد کے لیے یہ امر ذرہ بھر مفید نہیں کہ وہ حضرت ابوبکر و عائشہ رضی اللہ عنہما سے قریبی تعلق رکھتا ہے، دوسری طرف یہ نسبی فضیلت حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کے حق میں کچھ بھی قدح وارد نہیں کرتی۔ اہل سنت کے یہاں یہ معروف اصل ہے۔ ٭ اس قاعدہ کو ایک مثال کے ذریعہ یوں واضح کر سکتے ہیں کہ حضرت بلال و صُہیب و خباب رضی اللہ عنہم اور ان کے نظائر و امثال وہ لوگ ہیں جو سابقین اوّلین صحابہ میں شامل ہیں اور فتح مکہ سے قبل انفاق و جہاد کے ذریعے عظیم انسانی واسلامی خدمات انجام دے چکے تھے۔دوسری جانب وہ لوگ ہیں جو فتح مکہ کے بعد مشرف باسلام ہوئے۔ مثلاً ابوسفیان بن حرب اور آپ کے دونوں بیٹے معاویہ و یزید رضی اللہ عنہم ۔ نیز ابو سفیان بن حارث؛ ربیعہ بن حارث اورعقیل بن ابی طالب رضی اللہ عنہم ۔ یہ حسب و نسب کے اعتبار سے پہلے لوگوں کے مقابلہ میں افضل ہیں ؛یہ لوگ قریش کے بنو عبد المطلب کے گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں ۔جب کہ وہ شرافت نسبی سے بہرہ ور نہیں ۔ مگر ان کی فضیلت اللہ تعالیٰ کی طرف سے عطا کردہ ہے ؛ جس کی وجہ فتح سے قبل اسلام لانا ؛ اللہ کی راہ میں خرچ کرنا اور اس کی راہ میں جہاد کرناہے ۔اس لیے جو فضیلت ان لوگوں کے حصہ میں آئی؛ وہ دوسرے اس میں شریک نہیں ہیں جو بعد میں ایمان لائے اور اللہ کی راہ میں جہاد کے شرف سے باریاب ہوئے۔[ اگر فضیلت و شرافت کا مدار حسب و نسب پر ہوتا تو فتح مکہ کے بعد مسلمان ہونے والے یہ قریش سب سے زیادہ افضل و اکرم ہوتے]۔ اگر روافض حسب و نسب کو فضیلت کا معیار قرار دیں تو محمد ان کے اس معیار پر بھی پورے نہیں اترتے۔ بلکہ وہ ان کے وضع کردہ قاعدہ کی بنا پر شرّ الناس ٹھہریں گے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ شیعہ محمد کے والد حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور ان کی ہمشیرہ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو نفرت و حقارت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ لہٰذا ان کے اپنے قاعدہ کے مطابق محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہ عظیم المرتبت نہیں ہو سکتے۔ اور اگر شیعہ اہل سنت کو قائل کرنے کے لیے الزامی جواب کے طور پر محمد بن ابی بکر رضی اللہ عنہ کے حق میں یہ بات کہتے ہیں تو اہل سنت تو صرف تقوی کو معیار عظمت و شرافت قرار دیتے ہیں اور بس! جس کی دلیل یہ آیت قرآنی ہے: ﴿ اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَ اللّٰہِ اَتْقَاکُمْ﴾ ’’ تم میں سب سے زیادہ باعزت والا اﷲ کے نزدیک وہ ہے جو سب سے زیادہ متقی ہے۔‘‘
Flag Counter