Maktaba Wahhabi

579 - 645
مرتدین جیسا سلوک کرتے۔ بلکہ بروایات متواترہ آپ سے منقول ہے کہ آپ نے جنگ جمل میں کسی بھاگنے والے کا تعاقب کیا نہ کسی زخمی کو قتل کیا ان کے مال کو مال غنیمت قرار دیا نہ ان کے بچوں کو قیدی بنایا ۔ آپ نے منادی کرنے والے کو حکم دیا کہ وہ لشکر میں اعلان کرے کہ : بھاگنے والا کاپیچھا نہ کیا جائے ۔زخمی کو قتل نہ کیا جائے ‘ اور ان کے اموال کو غنیمت نہ بنایا جائے۔ اگر یہ لوگ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے نزدیک مرتد ہوتے تو آپ ان کے زخمیوں کو قتل کرتے ‘ اور بھاگنے والوں کا پیچھا کرتے ۔ خوارج نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے خلاف یہی اعتراض اٹھایا تھا۔ خوارج نے کہا:’’اگر آپ کے مخالفین مومن ہیں ، تو آپ ان کے خلاف جنگ آزما کیوں ہوئے؟ اور اگر کافر ہیں تو ان کی عورتیں اور مال کیوں کر حرام ٹھہرا۔‘‘ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے خوارج سے مناظرہ کرنے کے لیے اپنے چچا زاد بھائی حضرت عبد اﷲ بن عباس رضی اللہ عنہما کو بھیجا، حضرت عبداﷲ رضی اللہ عنہ نے خوارج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ’’مخالفین میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بھی تھیں ، اگر تم کہو کہ وہ تمہاری ماں نہیں تو تم نے قرآن کو جھٹلایا اوراگر یہ کہو کہ وہ ہماری ماں ہیں اور تم ان کو قید کرنے اور ان سے مجامعت کرنے کو حلال قرار دو تو تم کافر ٹھہرے۔‘‘[1] حضرت علی رضی اللہ عنہ اصحاب جمل کے بارے میں فرمایا کرتے تھے: ’’وہ ہمارے بھائی ہیں ، مگر انھوں نے ہمارے خلاف بغاوت کر دی، اور تلوار نے ان کو گناہوں سے پاک کردیا۔‘‘[2] حضرت علی رضی اللہ عنہ سے منقول ہے کہ انھوں نے فریقین کے مقتولوں کا جنازہ پڑھایا تھا۔اس کے بارے میں تفصیلی گفتگو آگے آرہی ہے۔ ’’علاوہ ازیں اگر اہل صفین مرتد تھے تو بقول شیعہ امام حسن رضی اللہ عنہ جیسے امام معصوم کے لیے خلافت سے دست برداری اور اسے ایک مرتد کو تفویض کرنا کیوں کر جائز ہوا؟ان کے عقیدہ کے مطابق معصوم نے اسلام کی باگ ڈور ایک مرتد کے سپرد کردی ۔ یہ توکسی عام مسلمان کا کام بھی نہیں ہوسکتا چہ جائے کہ کوئی معصوم ایسی حرکت کرے؟ ‘‘ نیز یہ بھی کہا جائے گا کہ : اگرمحض حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھی مؤمنین تھے‘ اور ان کے مخالفین مرتد تھے؛ تواس سے لازم آتا ہے کہ کفار اور مرتد ہمیشہ مؤمنین پر غالب رہے ۔جب کہ اللہ تعالیٰ اپنی کتاب میں فرماتے ہیں : ﴿اِِنَّا لَنَنصُرُ رُسُلَنَا وَالَّذِیْنَ اٰمَنُوْا فِی الْحَیَاۃِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ یَقُوْمُ الْاَشْہَادُ﴾ [غافر۵۱]
Flag Counter