Maktaba Wahhabi

600 - 645
جب کہ یزید کی زندگی میں پہلے آپ اس کی بیعت کرنے سے گریزاں رہے ؛ پھر بیعت کرلی مگر یزید اس پر راضی نہ ہوا اس کا اصرار تھا کہ آپ کو قید کرکے اس کے پاس پیش کیا جائے۔ اسی وجہ سے ان کے مابین فتنہ پیدا ہوا۔ یزید نے آپ کی طرف ایک لشکر روانہ کیا ؛ جس نے مکہ میں آپ کا محاصرہ کرلیا۔ آپ محصور ہی تھے کہ یزید کا انتقال ہوگیا۔ اس کے بعد اہل شام کے ایک گروہ او راہل عراق وغیرہ نے حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی بیعت کرلی۔ادھر یزید کے بعد اس کا بیٹا معاویہ تخت نشین ہوا ۔ اس میں کچھ خیر او راصلاح کا پہلو موجود تھا ؛ مگر زندگی نے اسے زیادہ موقع نہ دیا۔ یہ صرف چالیس دن تک حاکم رہا ؛ مگر اپنے بعد کسی کو خلیفہ مقرر نہیں کیا۔ اس کے بعدمروان بن الحکم شام کا امیر بن گیا۔اسے بھی زیادہ مہلت نہ ملی۔ پھر اس کے بعد اس کا بیٹا عبد الملک بن مروان شام کا امیر بن گیا۔اس نے حضرت مصعب بن زبیر حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کے بھائی اور نائب سے لڑنے کے لیے ایک لشکر عراق روانہ کیا ۔ مصعب بن زبیر قتل ہوگئے‘ اور عراق کی حاکمیت عبدالملک کے پاس چلی گئی ۔ ایک لشکر حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کی طرف روانہ کیا ؛ جس نے مکہ میں آپ کا محاصرہ کرلیا۔ ان میں جنگ ہوئی ۔یہاں تک کہ حضرت عبد اللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ شہید کردیے گئے۔اور نظام حکومت مکمل طور پر عبد الملک بن مروان کے ہاتھوں چلا گیا۔ پھر اس کی اولاد میں بھی حکومت مستحکم رہی ۔ اسی کی حکومت میں بخاریٰ اور [1]
Flag Counter