Maktaba Wahhabi

615 - 645
یہ دروازہ خود حضرت عمر رضی اللہ عنہ تھے۔حضرت عمر رضی اللہ عنہ قتل ہوئے تو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے۔ تو آپ کی خلافت کے آخری عہد میں فتنوں کے اسباب پیدا ہوئے۔ حتی کہ آپ کو قتل کردیا گاے؛ اور قیامت تک کے لیے فتنہ کا یہ دروازہ کھل گیا۔ اسی سبب کی بنا پر جنگ جمل اور جنگ صفین کا واقعہ پیش آیا۔ان کے رجال کو ایک دوسرے پر قیاس نہیں کیا جاسکتا۔ بیشک یہ لوگ اپنے بعد آنے والے تمام لوگوں سے افضل تھے۔ ایسے ہی حرہ کا فتنہ اور ابن اشعث کا فتنہ بھی ہے۔اس میں بہت بڑے ایسے تابعین بھی شامل تھے؛ جن پر بعد میں آنے والوں کو قیاس کو نہیں کیا جاسکتا ۔ان ادوار میں ان فتنوں کے پیش آنے میں کوئی ایسی چیز نہیں ہے جو اس عہد کے لوگوں کودوسروں سے زیادہ برا ہونے کو واجب کرتی ہو۔ بلکہ ہر دور کا فتنہ اس عہد کے لوگوں کے اعتبار سے ہوتا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہے : ’’ بہترین زمانہ میرا زمانہ ہے جس میں مجھے مبعوث کیا گیاہے ؛ پھر وہ لوگ ہیں جو ان کے بعد آئیں گے ؛ پھر وہ لوگ ہیں جو ان کے بعد آئیں گے ۔‘‘[البخاری ؍ سبق تخریجہ] اس زمانہ کے بعد کے فتنے بھی اس عہد کے لوگوں کے اعتبار سے ہوں گے۔جیسا کہ روایت میں ہے: ’’جیسے تم ہوگے تم پر ایسے ہی حکمران مسلط کئے جائیں گے ۔‘‘[1] ایک دوسری روایت میں ہے؛ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ’’ میں اللہ عزوجل ہوں ؛ بادشاہوں کا بادشاہ؛ اور بادشاہوں کے دل اور پیشانیاں میرے ہاتھ میں ہیں ؛ جس نے میری اطاعت کی ؛ میں اس پر رحمت کرتا ہوں ؛ اور جس نے میری نافرمانی کی ؛ میں اس پر اپنی ناراضگی مسلط کرتا ہوں ۔ پس بادشاہوں کے سبب سے مشغول نہ ہو جاؤ ؛ میری اطاعت کرو؛ میں ان کے دلوں کو تمہارے لیے نرم کردوں گا ۔‘‘[سبق تخریجہ] جب احد میں مسلمانوں کو کفار کے ہاتھوں شکست ہوئی ؛ تو اللہ تعالیٰ نے ارشادفرمایا : ﴿اَوَ لَمَّآ اَصَابَتْکُمْ مُّصِیْبَۃٌ قَدْ اَصَبْتُمْ مِّثْلَیْہَا قُلْتُمْ اَنّٰی ھٰذَا قُلْ ہُوَ مِنْ عِنْدِ اَنْفُسِکُمْ ﴾ (آل عمران ۱۶۵) ’’اور کیا جب تمھیں ایک مصیبت پہنچی کہ یقیناً اس سے دگنی تم پہنچا چکے تھے تو تم نے کہا یہ کیسے ہوا؟ کہہ دے یہ تمھاری اپنی طرف سے ہے۔‘‘ گناہوں کی سزا ختم ہوسکتی ہے؛ توبہ اور استغفار کی وجہ سے ؛ اور گناہ مٹانے والی نیکیوں اور کفارہ بننے والی مصیبتوں کی وجہ سے۔ اور جو جنگ و قتل امت میں پیش آیا؛ اللہ تعالیٰ نے اس کی وجہ سے ان کے گناہ معاف کر دیے ہیں ۔ جیسا کہ حدیث شریف میں بھی آتاہے۔ اور فتنہ جاہلیت کی جنس سے ہوتاہے؛ جیسا کہ امام زہری رحمہ اللہ نے فرمایا ہے کہ: ’’جب یہ
Flag Counter