Maktaba Wahhabi

110 - 421
لیکن اس کے ساتھ ساتھ اسلام نے ایک دوسرے کے لیے تواضع کا حکم بھی فرمایا اور تاکید کی کہ کوئی اپنی کسی بات پر فخر نہ کرے۔ جب سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم تمام اولاد آدم کا سردار ہو کر یہ فرماتے ہیں "ولا فخر" میں فخر نہیں کرتا۔ (مسلم، رقم: 2278، ترمذی: 5/308، مسند احمد: 2/540، سنن ابی داؤد: 4/218، مسند ابی یعلی موصلی: 13/480) تو ہم کون ہیں جو اپنی کسی معمولی سی خوبی یا اپنے مال و دولت پر فخر کرنا شروع کر دیں۔ اس لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (ان اللّٰه اوحي الي ان تواضعوا حتي لا يفخر احد علي احد، ولا يبغي احد عليٰ احد) "بےشک اللہ تعالیٰ نے میری طرف وحی کی کہ تم لوگ ایک دوسرے سے تواضع سے پیش آؤ، اور کوئی ایک دوسرے پر فخر نہ کرے اور نہ ہی ایک دوسرے سے سرکشی کرے۔" مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان مساوات: اسلام نے نہ صرف مسلمانوں کے مابین مساوات کو قائم کیا بلکہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے درمیان بھی مساوات کے رشتہ کو استوار کیا۔ اور تمدنی اور حقوق عامہ ان کو بھی وہی دئیے تو مسلمان کو اسلامی حکومت میں دئیے جاتے ہیں۔ چنانچہ ارشاد خداوندی ہے: (إِنَّ اللّٰهَ يَأْمُرُكُمْ أَن تُؤَدُّوا الْأَمَانَاتِ إِلَىٰ أَهْلِهَا وَإِذَا حَكَمْتُم بَيْنَ النَّاسِ أَن تَحْكُمُوا بِالْعَدْلِ ۚ إِنَّ اللّٰهَ نِعِمَّا يَعِظُكُم بِهِ ۗ إِنَّ اللّٰهَ كَانَ سَمِيعًا بَصِيرًا ﴿٥٨﴾) (النساء: 58) "بےشک اللہ تم کو یہ حکم دیتا ہے کہ تم امانت کے اہلوں کو امانت سپرد کرو اور جب تم لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو عدل کے ساتھ فیصلہ کرو، بےشک اللہ تعالیٰ تمہیں کیسی اچھی نصیحت فرماتا ہے، بےشک اللہ سننے والا دیکھنے والا ہے۔"
Flag Counter