Maktaba Wahhabi

222 - 421
سخت ممانعت کی ہے کہ اس کو چھپایا یا اس میں غلط بیانی سے کام لیا جائے۔ حریت تعلم: اسلام نے ہر مسلمان کو علم کے سیکھنے میں مکمل آزادی دی ہے اور ہر وہ علم سیکھ سکتا ہے جس سے اس کو فائدہ اور نفع ہو اور اسے کوئی نقصان نہ ہو، لیکن اسلام نے اس کو آزادی مصالحت عامہ کے ساتھ مقید کیا ہے، اس لیے اسلام نے جادو اور کہانت کے علوم کا سیکھنا حرام قرار دیا ہے، کیونکہ ان علوم کو سیکھنے کے بعد آدمی اپنے خالق و مالک کا انکار کرنے لگ جاتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے علم اور علماء دونوں کی اپنے دوسرے بندوں پر فضیلت کو بیان فرمایا ہے۔ چنانچہ حدیث میں ہے کہ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف لائے اور وہاں مسجد میں دو مجلسیں بیٹھی ہوئی تھیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان دونوں کو دیکھ کر فرمایا: دونوں بہتر ہیں۔ لیکن ایک دوسری سے بہتر ہے۔ یہ مجلس تو اللہ سے دعا و التجاء میں مشغول ہے اور اس کی طرف رغبت دلا رہی ہے۔ اب اس کی مرضی ہے کہ انہیں ان کی دعا کے موافق عطا فرمائے یا نہ فرمائے۔ لیکن یہ دوسری مجلس لوگوں کو فقہ و علم کی تعلیم دے رہی ہے اور جاہلوں کو زیور علم سے آراستہ کر رہی ہے، پس یہ افضل ہے۔ اور میں بھی دنیا میں معلم بنا کر بھیجا گیا ہوں، پھر آپ اس مجلس میں تشریف فرما ہو گئے۔ (رواہ الدارمی: 1/105، و ابن ماجہ: 1/83)
Flag Counter