Maktaba Wahhabi

242 - 421
اور تکبر سے منع فرمایا۔ چنانچہ سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس شخص کے دل میں ایک ذرہ کے برابر بھی تکبر ہو گا، وہ جنت میں داخل نہیں ہو گا۔ ایک شخص نے عرض کی: "یا رسول اللہ! ایک شخص یہ چاہتا ہے کہ اس کے کپڑے اچھے ہوں، اور اس کی جوتی اچھی ہو۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "اللہ جمیل ہے اور جمال سے محبت کرتا ہے۔ تکبر حق کا انکار کرنا اور لوگوں کو حقیر جاننا ہے۔" (مسلم، رقم: 91، سنن ابوداؤد، رقم: 4091، ترمذی، رقم: 2006، بیہقی شعب الایمان، رقم: 6192) ایک اور روایت میں ہے کہ ایک شخص نے عرض کی: "یا رسول اللہ! مجھے یہ اچھا لگتا ہے کہ میرے کپڑے دھلے ہوئے ہوں، اور میرے سر میں تیل لگا ہوا ہو، اور میری جوتی نئی ہو، اس نے اور بھی کئی چیزیں ذکر کیں حتیٰ کہ اپنے چابک کی ڈوری کا بھی ذکر کیا، اور پوچھا: "کیا یہ چیزیں تکبر میں سے ہیں؟" فرمایا نہیں، یہ جمال ہے، بےشک اللہ جمیل ہے اور جمال سے محبت کرتا ہے، لیکن تکبر حق کا انکار کرنا اور لوگوں کو حقیر جاننا ہے۔ (مسند احمد، رقم: 3789، سندہ صحیح) بعض روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے جس کو مال کی نعمت دی ہے، اللہ تعالیٰ یہ پسند کرتا ہے کہ وہ اپنے بندے پر اپنی نعمت کا اثر دیکھے۔ (نسائی، رقم: 5238، 5239، سنن ابوداؤد، رقم: 4063، ترمذی، رقم: 2828، مسند احمد، رقم: 19954، بیہقی شعب الایمان: 5/6197) سیدہ عائشہ سلام اللہ علیہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اسلام صاف ستھرا ہے، سو تم بھی صاف ستھرے رہو کیونکہ جنت میں صرف صاف ستھرے لوگ داخل ہوں گے۔" (المعجم الاوسط طبرانی، رقم: 4890، اس کی سند ضعیف ہے) سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے رسول اللہ سے ایک کپڑا پہن کر نماز پڑھنے کے بارے میں دریافت کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "کیا تم میں سے ہر شخص کے پاس دو کپڑے ہیں؟" پھر ایک شخص نے سیدنا عمر رضی اللہ عنہ سے پوچھا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: "جب اللہ تعالیٰ نے وسعت دی ہے تو اس وسعت کو اختیار کرو۔" (بخاری، رقم: 365)
Flag Counter