Maktaba Wahhabi

249 - 421
"کھاؤ پیو اور لباس پہنو لیکن اسراف اور تکبر نہ کرو۔" (رواہ النسائی، رقم: 2512) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھانا کھلانے کی ترغیب و تحریص دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (افشوا السلام، اطعموا الطعام، وصلوا والناس نيام، تدخلوا الجنة بسلام) "آپس میں سلام کو پھیلاؤ، کھانا کھلاؤ اور جب لوگ سو رہے ہوں تو نماز پڑھو، اگر تم یہ سب کرو گے تو سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہو جاؤ گے۔" (سنن الدارمی: 1/340، 2/275، مسند احمد: 5/451، مستدرک حاکم: 3/1، ترمذی، رقم: 2485، سنن ابن ماجہ، رقم: 1334، 3451) اسی وجہ سے شریعت نے قربانی کا گوشت اور حج کی قربانیوں اور کفارات کا گوشت دوسروں کو بھی کھلانے کی تلقین کی تاکہ لوگوں کی کفالت ہو سکے اور کوئی شخص بھوکا نہ رہ جائے۔ چنانچہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (ليس المومن الذي يشبع و جاره جائع اليٰ جنبه) "وہ شخص مومن نہیں رہے جو خود تو پیٹ بھر کر کھائے اور اس کے پہلو میں اس کا ہمسایہ بھوکا سویا ہوا ہو۔" (رواہ البخاری فی الادب المفرد: 112) مختصر یہ کہ کھانا پینا اسلام میں ایک شخص کا بنیادی حق ہے، لیکن کھانے میں حلال اور طیب چیزیں کھانی چاہئیں منشیات اور ناپاک اور حرام اشیاء کھانے سے اسلام نے سختی سے روکا ہے اور مردار، خون، خنزیر کا گوشت اور اس قسم کی دوسری چیزیں حرام قرار دے دیں۔
Flag Counter