Maktaba Wahhabi

289 - 421
فرمایا: "اے فلاں! کیا تیرا خاوند ہے؟" اس نے کہا: "جی ہاں۔" آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: "تو اس کے ساتھ کیسا سلوک کرتی ہے؟" اس نے کہا: "میں اپنی استطاعت کے مطابق اس کی اطاعت کرتی ہوں۔" آپ نے فرمایا: "ذرا اپنے طرز اطاعت کو دیکھ لینا، وہ تیری جنت بھی ہے اور جہنم بھی۔" (معجم کبیر طبرانی، رقم: 83) خاوند کے ساتھ حسن معاشرت یہی ہے کہ جب وہ غصہ میں ہو تو اس کو راضی کیا جائے، اور جو وہ حکم کرے اس کی اطاعت کی جائے، اور اگر وہ ناز میں میں آ کر قسم کھا لے تو عورت اس کی قسم کو پورا کرے اور اس کی غیر حاضری میں اس کے مال اور اپنے نفس کی حفاظت کرے۔ چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "کیا میں تمہیں تمہاری جنتی عورتوں کی خبر نہ دوں؟ ہم نے عرض کیا: "کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول!" فرمایا: "ہر محبت کرنے والی اور بچے جننے والی عورت، جب اس کا خاوند اس سے غصہ ہو جائے تو کہے: یہ میرا ہاتھ تیرے ہاتھ میں ہے، میں اس وقت تک سرمہ نہیں لگاؤں گی جب تک تو راضی نہ ہو جائے۔" (الترغیب والترہیب: 4/2844) ایک اور روایت میں سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "مومن کے لیے اللہ تعالیٰ کے تقویٰ کے بعد سب سے زیادہ مفید اور باعث خیروبرکت نعمت نیک بیوی ہے، جب وہ اس کو کسی کام کے لیے کہے تو اس کی اطاعت کرے، اور جب وہ اس کی طرف دیکھے تو وہ اس کو خوش کر دے، اور جب وہ اس کے بھروسے پر قسم کھا بیٹھے تو وہ اس کی قسم کو پوری کر دے، اور جب وہ کہیں چلا جائے تو وہ اس کی غیر حاضری میں اپنی عزت و آبرو اور شوہر کے مال و اسباب کی خیرخواہ اور وفادار ہے۔" (ابن ماجہ، رقم: 1857) ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اللہ تعالیٰ اس عورت کی طرف نظر رحمت سے نہیں دیکھے گا جو اپنے خاوند کا شکر ادا نہیں کرتی جب وہ اس سے مستغنی نہیں ہے۔" (مجمع الزوائد، رقم: 7648) ایک اور روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "اگر میں کسی کو سجدہ کرنے کا حکم دیتا تو عورت کو حکم دیتا کہ وہ اپنے خاوند کو سجدہ
Flag Counter