Maktaba Wahhabi

417 - 421
شفاءُك،شفاء لايغادرسقماّ) (بخاری، رقم:5743، مسلم، رقم:2191) " اے اللہ تمام لوگوں کے پروردگار،تکلیف کو دور فرما کر اس کو شفا عطا فرما،تو ہی شفا دینے والا ہے۔تیری ہی شفا ہے،ایسی شفا مرحمت فرما جو بیماری کو نہ چھوڑے۔" سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک اعرابی کی عیادت کے لئے تشریف لے گئے۔ جب آپ کسی کی عیادت کے لئے تشریف لے جاتے تو فرماتے: (لاباس طهور ان شاء اللّٰه تعاليٰ) (بخاری، رقم: 5656) "گھبراؤ نہیں بیماری ان شاء اللہ( گناہوں سے ) پاک کرنے والی ہے۔" 11۔ یہ مستحب ہے کہ عیادت کرنے والا مریض سے کہے کہ میرے لئے دعا کرو کیوں کہ مریض کی دعا مستجاب ہوتی ہے۔چنانچہ سیدنا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"جب تم مریض کے پاس (عیادت کے لئے)جاؤ تو اس سے کہو کہ وہ تمہارے لئے دعا کرے کیوں کہ اس کی دعا فرشتوں کی دعا کی طرح ہے۔"(ابن السنی، رقم:562) اور روایات میں بھی آتا ہے کہ بیمار اور مسافر کی دعا قبول ہوتی ہے۔ 12۔مرض سے اگرچہ مریض کو چند روز تکلیف ہوتی ہےلیکن بیماری مسلمان کے گناہوں کا کفارہ ہوجاتی ہے۔ چنانچہ سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ اور سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" مسلمان کو کوئی رنج اور بیماری، غم اور حزن، کوئی تکلیف اور ایذا یہاں تک کہ جو کانٹا بھی اس کو چبھتا ہے،اللہ تعالیٰ اس کو اس کے گناہوں کا کفارہ بنا دیتا ہے۔" (بخاری، رقم:5642، مسلم، رقم 2573)
Flag Counter