Maktaba Wahhabi

146 - 645
ہے،اور بندوں کے افعال رب تعالیٰ کی قدرت، مشیئت اور خلق سے ہی وجود میں آتے ہیں اور قرآن کی ہر بات پر ایمان لانا واجب ہے۔ یہ جائز نہیں کہ بعض پر تو ایمان لائیں اور بعض کا انکار کر دیں ۔ فرمان ربانی ہے: ﴿ وَ لَوْ شَآ ئَ اللّٰہُ مَا اقْتَتَلُوْا وَ لٰکِنَّ اللّٰہَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُo﴾ (البقرۃ: ۲۵۳) ’’اور اگر اللہ چاہتا تو وہ آپس میں نہ لڑتے اور لیکن اللہ کرتا ہے جو چاہتا ہے۔‘‘ اوراﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿فَمَنْ یُّرِدِ اللّٰہُ اَنْ یَّہْدِیَہٗ یَشْرَحْ صَدْرَہٗ لِلْاِسْلَامِ وَمَنْ یُّرِدْ اَنْ یُّضِلَّہٗ یَجْعَلْ صَدْرَہٗ ضَیِّقًا حَرَجًا کَاَنَّمَا یَصَّعَّدُ فِی السَّمَآئِ﴾ (الانعام: ۱۲۵) ’’تو جسے اللہ چاہتا ہے کہ اسے ہدایت دے، اس کا سینہ اسلام کے لیے کھول دیتا ہے اور جسے چاہتا ہے کہ اسے گمراہ کرے اس کا سینہ تنگ، نہایت گھٹا ہوا کر دیتا ہے، گویا وہ مشکل سے آسمان میں چڑھ رہا ہے۔‘‘ اوراﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لَوْ شَآئَ رَبُّکَ مَا فَعَلُوْہُ فَذَرْہُمْ وَ مَا یَفْتَرُوْنَo﴾ (الانعام: ۱۱۲) ’’اور اگر تیرا رب چاہتا تو وہ ایسا نہ کرتے۔ پس چھوڑ انھیں اور جو وہ جھوٹ گھڑتے ہیں ۔۔‘‘ اوراﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ لَا تَقُوْلَنَّ لِشَیْئٍ اِنِّیْ فَاعِلٌ ذٰلِکَ غَدًاo اِلَّآ اَنْ یَّشَآئَ اللّٰہُ﴾ (الکہف: ۲۳۔۲۳) ’’اور کسی چیز کے بارے میں ہرگز نہ کہہ کہ میں یہ کام کل ضرور کرنے والا ہوں ۔ مگر یہ کہ اللہ چاہے۔‘‘ علماء کا اس بات پر اجماع ہے کہ اگر کسی نے یوں قسم اٹھائی کہ میں ان شاء اللہ کل ظہر کی نماز پڑھوں گا، یا اپنے ذمے قرض ادا کروں گا، یا حق والوں کو ان کا حق دوں گا، یا یہ امانت لوٹاؤں گا، وغیرہ وغیرہ پھر اس نے ایسا نہ کیا تو وہ اپنی قسم میں حانث نہ ہو گا اور اگر مشیئت بمعنی امر کے ہو تو حانث ہو جائے گا۔ اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کے متعلق ارشاد ہے: ﴿رَبَّنَا وَ اجْعَلْنَا مُسْلِمِیْنِ لَکَ وَ مِنْ ذُرِّیَّتِنَآ اُمَّۃً مُّسْلِمَۃً لَّکَ وَ اَرِنَا مَنَاسِکَنَا﴾(البقرۃ: ۱۲۸) ’’اے ہمارے رب! اور ہمیں اپنے لیے فرماں بردار بنا اور ہماری اولاد میں سے بھی ایک امت اپنے لیے فرماں بردار بنا اور ہمیں ہمارے عبادت کے طریقے دکھا۔‘‘ اوراﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿یُضِلُّ بِہٖ کَثِیْرًا وَّ یَہْدیْ بِہٖ کَثِیْرًا﴾ (البقرۃ: ۲۶) ’’وہ اس کے ساتھ بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور اس کے ساتھ بہتوں کو ہدایت دیتا ہے۔‘‘ اوراﷲتعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿وَ اعْلَمُوْٓا اَنَّ اللّٰہَ یَحُوْلُ بَیْنَ الْمَرْئِ وَ قَلْبِہٖ﴾ (الانفال: ۲۳)
Flag Counter