Maktaba Wahhabi

187 - 645
افتادہ مغرب میں اقامت پذیر ہونے کے باوصف مشرق کے ایک ذرہ تک کو ملاحظہ کر سکیں ، یہ ایک زبردست مغالطہ [دھوکہ بازی]ہے۔‘‘ [انتہیٰ کلام الرافضی] [جواب]: اوّل:....جہاں تک آخرت میں اثبات روئت کا تعلق ہے؛تو ائمہ سلف امت آخرت میں اللہ تعالیٰ کی رؤیت کے قائل ہیں ،اہل مذاہب اربعہ میں سے جمہور مسلمین کا بھی یہی مذہب ہے۔محدثین کے ہاں احادیث متواترہ سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے۔ جمہور قائلین رویت کا نقطۂ نظریہ ہے کہ اﷲتعالیٰ کو بروز قیامت اسی طرح دیکھیں گے جیسے آمنے سامنے کسی چیز کا مشاہدہ کیا جاتا ہے اور جس طرح دیکھنا عقلاً معروف ہے۔سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’تم بروز قیامت اسی طرح دیدار الٰہی سے مشرف ہوگے جس طرح تم آفتاب و ماہتاب کو دیکھتے ہو اور لوگوں کی بھیڑ دیکھنے سے مانع نہیں ہوتی‘‘[1] ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں : ’’ جیسے تم مطلع صاف ہونے کی صورت میں شمس و قمر کو دیکھتے ہو۔‘‘ دوسری روایت میں فرمایا:’’جب مطلع صاف ہو تو آفتاب کو دیکھتے وقت کیا لوگوں کی بھیڑ مانع ہوتی ہے؟ لوگوں نے کہا: نہیں ۔ فرمایا:’’جب مطلع صاف ہو تو کیا ماہتاب کو دیکھتے وقت کیا لوگوں کی بھیڑ مانع ہوتی ہے؟ تو فرمایا ’’ یقیناً تم اپنے رب کو اسی طرح دیکھو گے جس طرح شمس و قمر کو دیکھتے ہو۔‘‘ [2] جب بات یہی ہے تویہ ہوسکتا ہے کہ بعض اہل سنت جو رؤیت کو مانتے بھی ہیں ان کا اس باب میں بعض احکام میں خطا کر گئے ہوں ؛ایسا ہوجانا اہل سنت کے حق میں قدح کا موجب نہیں ۔ کیونکہ ہم سب کے لیے عصمت کے مدعی نہیں ۔ البتہ سب کا ضلالت و گمراہی پر جمع ہو نا محال ہے۔اور بیشک یہ کہ ہر وہ مسئلہ جس میں اہل سنت و الجماعت اور روافض کا اختلاف واقع ہوا ہے؛ اس میں حق اہل سنت و الجماعت کے ساتھ ہے۔ اور جہاں کہیں روافض حق پر ہیں ؛ تو اہل سنت کی بھی کوئی نہ کوئی جماعت اس حق میں ان کے ساتھ ہوگی۔ لیکن روافض میں ایسی غلطیاں موجود ہیں جن میں اہل سنت ان کا ساتھ نہیں دیتے۔ تمام اہل سنت و الجماعت سے ہٹ کر روافض کے ہاں کوئی ایک بھی انفرادی مسئلہ ایسا نہیں ہے جس میں ان کی موافقت کی گئی ہو۔ اوروہ اس مسئلہ میں غلطی پر ہوں ؛ جیسے بارہ ائمہ کی امامت اور ان کے معصوم ہونے کا مسئلہ ۔ دوم:....جو لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ روبرو ہونے کے بغیر بھی اﷲتعالیٰ کو دیکھ سکتے ہیں ان کا نقطۂ نظر یہ ہے کہ ذات باری فوق العالم نہیں ، چونکہ وہ ذات باری کیلئے رؤیت کا اثبات اور علو کی نفی کرتے ہیں ۔ بنا بریں اس امر کی
Flag Counter