Maktaba Wahhabi

259 - 645
گئی ہے ۔ اور یہ زندہ ہے اور اصفہان کے پہاڑوں میں روپوش ہے۔ ان میں سے ایک گروہ کہتا ہے : ابو ہاشم نے اپنے بعد بیان بن سمعان کو امام بنانے کی وصیت کی تھی۔ اور دوسرا گروہ کہتا ہے : ایسا نہیں ‘ بلکہ علی بن حسین کو امام بنایا تھا۔یہ ان لوگوں کے عقائد و اقوال ہیں جو محمد بن علی[الحنفیہ ] کو امام مانتے ہیں ۔ پھر رافضیوں میں سے ایک گروہ کہتا ہے کہ : حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہما نے اپنے بعد اپنے بیٹے علی بن حسین رضی اللہ عنہ کو امام بنانے کا حکم دیا تھا۔ پھر ان کے بعد ان کا بیٹا امام بنا؛ ابو جعفر کے دور تک یہی سلسلہ چلتا رہا ۔ ابو جعفر نے اپنے بعد مغیرہ بن سعید کے لیے وصیت کی تھی۔ یہ لوگ مغیرہ بن سعید کو ہی اپنا امام مانتے ہیں یہاں تک امام مہدی کا ظہور ہوجائے۔ اور ان کے عقیدہ کے مطابق امام مہدی محمد بن عبد اللہ بن الحسن بن علی بن ابی طالب ہے۔ ان کا عقیدہ ہے کہ یہ مہدی حاجر کے علاقہ میں زندہ موجود ہے۔ اوراس وقت تک وہاں پر مقیم رہے گا جب تک کہ اس کے خروج کا وقت نہ آجائے۔ روافضہ میں سے ایک گروہ کا ایمان ہے کہ : ابو جعفر محمد بن علی کے بعد امام محمد بن عبداللہ بن الحسن بنا تھا ‘جس نے خلیفہ ابو جعفر المنصور کے زمانہ میں مدینہ میں خروج کیا تھا۔ان کا قصہ بڑا مشہور ہے ۔ یہ لوگ مغیرہ بن سعید کو امام نہیں مانتے ۔ رافضیوں میں کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں کہ : ابو جعفر المنصور نے ابو منصور کو امام بنانے کے لیے وصیت کی تھی۔ پھر ان میں سے کچھ لوگ ایسے ہیں جو کہتے ہیں : ابو منصور نے اپنے بیٹے حسین بن ابو منصور کے لیے وصیت کی تھی؛ اور ان میں سے بعض کہتے ہیں : محمد بن عبد اللہ بن الحسن بن الحسین اس کے بعد امام بنے تھے۔ ان کا کہنا ہے کہ : ابو جعفر نے ابو منصور کے لیے وصیت کی تھی ؛ باقی بنی ہاشم کے لیے نہیں ۔جیسے حضرت موسی علیہ السلام نے اپنی اور حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد کو چھوڑ کر حضرت یو شع بن نون علیہ السلام کے لیے وصیت کی تھی۔ پھر ابومنصور کے بعد امامت ایسے ہی ابو منصور کی اولاد میں واپس چلی گئی جیسے حضرت ہارون علیہ السلام کی اولاد میں واپس چلی گئی تھی۔ ان میں سے کچھ لوگ کہتے ہیں : بیشک ابو جعفر نے اپنے بعد اپنے بیٹے جعفر بن محمد کوامام بنانے کا حکم دیا تھا۔ اور یہ جعفر ابھی تک زندہ ہے؛مرا نہیں ؛ اور اس وقت تک مرے گا نہیں جب تک کہ اس کا ظہور نہ ہوجائے ؛ یہی امام القائم مہدی ہے۔ [تیسرا فرقہ :] ....روافض میں ایک گروہ ایسا بھی ہے جو کہتے ہیں : جعفربن محمد مر گیا ہے ؛ اور اس کے بعد اس کا بیٹا اسماعیل امام بنا ہے۔یہ انکار کرتے ہیں کہ اسماعیل کا انتقال اس کے والد کی زندگی میں نہیں ہوا۔ اس اسماعیل کے متعلق کہتے ہیں : اس کا انتقال اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک زمین میں بادشاہ نہ بن جائے۔ اس لیے کہ اس کے باپ نے بتایا ہے کہ اس کا وصی اور اس کے بعد امام اس کایہی بیٹا اسماعیل ہوگا۔ [چوتھا فرقہ: قرامطہ]:....رافضہ میں سے ایک گروہ قرامطہ کا ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جعفر تک امامت منصوص چلتی آئی ہے ۔ جیسا کہ اثنی عشریہ کا عقیدہ ہے ۔اور جعفر نے اپنے بعد اپنے پوتے محمد بن اسماعیل کو اپنا جانشین اور وصی [امام ] بنایا تھا۔ اور ان لوگوں کاعقیدہ ہے کہ محمد بن اسماعیل آج کے دن تک زندہ ہے۔ابھی تک اس کا
Flag Counter