Maktaba Wahhabi

370 - 645
ہے۔ الغرض حق کسی طرح بھی اہل سنت و الجماعت سے باہر نہیں ۔ ٭ اگریہ لوگ حضرت عمر رضی اللہ عنہ پراس کے منع کرنے کی وجہ سے قدح کرتے ہیں تو پھر حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ بھی آپ سے بڑھ چڑھ کر اس سے منع کرتے تھے؛ آپ فرمایاکرتے تھے : ’’ حج تمتع اصحاب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ خاص تھا۔‘‘ شیعہ حضرات حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ سے دوستی کا اظہار کرتے ہیں اور آپ کی بہت زیادہ تعظیم کرتے ہیں ۔ اگر اس مسئلہ میں غلطی کرنا جانا قدح کی موجب ہے تو پھر حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ پر بھی قدح ہونی چاہیے۔ وگرنہ یہ کیا معیار ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ پراسی مسئلہ میں قدح کی جائے اور حضرت ابوذر رضی اللہ عنہ کی باری خاموشی اختیار کرلی جائے حالانکہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ آپ سے افضل بڑے فقیہ اور بڑے عالم تھے۔ ٭ دوسرا جواب یہ ہے کہ: حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حج تمتع کوحرام نہیں کیا۔ بلکہ یہ ثابت ہے کہ حضرت ضبی بن معبد رحمہ اللہ نے جب حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے یہ عرض کیا کہ : میں نے حج اورعمرہ کا احرام باندھا ہے تو آپ نے فرمایا: ’’ آپ نے سنت نبوی کی اتباع کے لیے ہدایت پالی ۔‘‘[1] ٭ حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما لوگوں کو حج تمتع کاحکم دیا کرتے تھے۔ ان سے کہا جاتا کہ : آپ کے اباجی تو اس سے منع کیا کرتے تھے ؛ تو آپ فرمایا جواب میں فرمایا کرتے:’’میرے اباجی کا مقصد وہ نہیں جو کچھ تم لوگ مراد لینے لگے ہو۔‘‘جب لوگ بہت زیادہ اصرار کرتے تو آپ فرمایا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس بات کے زیادہ حق دار ہیں کہ تم ان کی اتباع کرو یاپھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ ؟‘‘ ٭ اورحضرت عمر رضی اللہ عنہ سے یہ بھی ثابت ہے کہ آپ فرمایا کرتے تھے:’’اگر میں حج کرتا تو تمتع کرتا ؛ اگر میں حج کرتا تو تمتع کرتا ۔‘‘حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی مراد یہ تھی کہ لوگوں کو افضل چیز کا حکم دیتے ۔ لوگوں نے سہولت کی وجہ سے اشہر الحج کے علاوہ باقی مہینوں میں عمرہ کرنا چھوڑدیا تھا۔ آپ یہ چاہتے تھے کہ سارا سال بیت اللہ کو ایسے خالی نہ چھوڑا جائے۔ پس جب لوگ حج افراد کرنے لگیں گے تو باقی سارا سال عمرہ جاری رہے گا۔ اشہر الحج کے علاوہ باقی مہینوں میں حج کرنا اشہر الحج میں حج تمتع کے لیے عمرہ کرنے سے افضل ہے؛ اس پر تمام ائمہ اربعہ اوردیگر علماء کرام رحمہم اللہ کا اتفاق ہے۔ ٭ ایسے ہی حضرت عمر اور حضرت علی رضی اللہ عنہما سے اس آیت کی یہ تفسیر منقول ہے: ﴿وَ اَتِمُّوا الْحَجَّ وَ الْعُمْرَۃَ لِلّٰہِ ﴾’’حج اور عمرہ کو اللہ تعالیٰ کے لئے پورا کرو۔‘‘ [یہ دونوں حضرات ]فرماتے ہیں : حج اور عمرہ کے پورا کرنے کا مطلب یہ ہے ان دونوں کا احرام اپنے گھر سے
Flag Counter