Maktaba Wahhabi

516 - 645
آپ کی خلافت پر حدیث سفینہ سے استدلال کیاہے؛ جس میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میرے بعد تیس سال خلافت ہو گی، پھر ملوکیت کا آغاز ہو جائے گا۔‘‘[1] امام احمد رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ کو چوتھا خلیفہ شمارنہ کرنے والے گدھے سے بڑھ کر گمراہ و بدتر ہیں ۔‘‘ آپ کے اس جملہ کی وجہ سے بعض لوگوں نے حضرت امام احمد رحمہ اللہ پر کلام کیا ہے‘اورکہا ہے : ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ کی خلافت کا انکار کرنے والوں میں حضرت طلحہ رضی اللہ عنہ اور حضرت زبیر رضی اللہ عنہ اور دوسرے وہ لوگ شامل ہیں جن کے متعلق اس طرح کا جملہ کہنا زیب نہیں دیتا ۔ اور انہوں نے بہت ساری ان احادیث مبارکہ سے بھی استدلال کیا ہے جن میں خلافت نبوت کا ذکر ہے ؛ مگر ان میں خلفاء ثلاثہ رضی اللہ عنہم کے علاوہ کسی دوسرے کا تذکرہ نہیں ۔ مسند امام احمد میں حماد بن سلمہ سے روایت ہے ‘ وہ علی بن زید بن جدعان سے ‘ وہ عبد الرحمن بن ابی بکرہ رضی اللہ عنہ سے اوروہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ : ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دریافت فرمایا: ’’کیا تم میں سے کسی نے خواب دیکھا ہے ؟‘‘ میں نے عرض کیا۔یارسول اللہ! میں نے دیکھا کہ آسمان سے ایک ترازو لٹکایا گیا ہے پھر آپ کو حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے ساتھ وزن کیا گیا اور آپ بھاری نکلے۔ پھر حضرت عمرو ابوبکر رضی اللہ عنہما کو تولا گیا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ والا پلڑا جھک گیا۔ پھر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے مقابلہ میں وزن کیا گیا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ وزنی ثابت ہوئے۔ پھر ترازو اٹھا لیا گیا۔ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ خلافت نبوت کی جانب اشارہ ہے اس کے بعد اﷲ جسے چاہے حکومت و سلطنت سے نوازے۔‘‘[2] امام ابو داؤد رحمہ اللہ حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ’’آج ایک نیک آدمی نے خواب دیکھا کہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کو رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے باندھ دیا گیا ہے، اسی طرح حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو ابوبکر رضی اللہ عنہ سے اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کو عمر فاروق رضی اللہ عنہ سے وابستہ کردیا گیاتھا۔‘‘ حضرت جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : ’’جب ہم بارگاہ رسالت سے اٹھے تو ہم نے کہا: نیک آدمی سے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کی ذاتِ اقدس مراد ہے اور ایک دوسرے کے ساتھ وابستہ کرنے کے معنی یہ ہیں کہ یہ آپ کے خلفاء ہیں ۔‘‘[3] امام ابو داؤد رحمہ اللہ کی سنن میں حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص نے کہا:
Flag Counter