Maktaba Wahhabi

12 - 660
رسومات جاہلیہ تھے شاہ صاحب نے ان کا خوب سدباب کرنے کی کوشش کی ہے۔کچھ مقامات پر جدیددورکے غیراسلامی سائنسی اورملحدانہ افکارونظریات کابھی معقول انداز میں جواب دینے کی کوشش کی گئی ہے۔چونکہ اس دورمیں علمی محافل میں انھی مسائل کا تذکرہ زیادہ کیا جاتا تھا جن کی تفصیل سوالات میں ملتی ہے۔بہرحال ان فتاوی اورجوابات سے شاہ صاحب کا متبحر علمی، دقت نظر، وسعت مطالعہ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔زیر نظر مجموعہ کا بڑا حصہ راقم الحروف اورمیرے ایک اورانتہائی قریبی ساتھی جماعت اہل حدیث کے سچے سپاہی، داعی اسلام مرحوم مولوی عبدالرحیم بلوچ نے وقتا فوقتا شاہ صاحب سے حاصل کیے تھے، چنانچہ اسی زمانہ میں ہمارے ضلع تھرپارکر، میرپورخاص عمر کوٹ اوربدین میں شاہ صاحب کے بلندعلمی وقارومنزلت کی وجہ سے پورے صوبہ میں لوگ مختلف احکام ومسائل میں حضرت شاہ صاحب مرحوم اورآپ کے بردارعزیر علامہ سید بدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ کے فتاوے پر کلیتاً اعتمادکرتے اوران حضرات سے ہی جوابات کے حصول کے لئے کوشاں رہتے تھے جن میں علامہ سید بدیع الدین شاہ صاحب نہ صرف سندھ بلکہ وطن عزیز اوربیرون وطن بھی تبلیغی دوروں میں بے انتہا مصروف رہتے تھے اورجماعتی امورپر بھی گہری نگاہ رکھتے تھے۔ پھر علامہ سید محب اللہ شاہ سے تو میراایک مخلص ساتھی اورشاگردکا تعلق بھی تھا لہذا میں اس سلسلہ میں زیادہ ترتکلیف شاہ صاحب ہی کو دیا کرتا تھا،اورشاہ صاحب جو صاحب جودوسخا کے پیکرتھے،انھوں نے ہماراعلمی کشکول کبھی خالی نہ لوٹایا۔خواہ کتنا ہی مصروف ہوتے یا علیل ہوتے لیکن ہماری ہرصداپرلبیک کہتے ورنہ کہاں شاہ صاحب کا مرتبہ اورکہاں ہم جیسے علمی کوتاہ قد کہاں میں اورکہاں یہ نکہت گل نسیم صبح تیری مہربانی پھر شاہ صاحب کے خطوط کی طرح ان کے ان فتاوی کو بھی میں نے عزیز از جاں سمجھ کرتین جلدوں میں مجلد کرکے محفوظ کرلیا زیرنظر مجموعہ میں ،نہ صرف میرے ہی جمع کردہ فتاوی ہیں بلکہ ان کے علاوہ علامہ سید محمد
Flag Counter