Maktaba Wahhabi

224 - 660
اس طرح ہرملک میں الگ الگ نبی بھیجتارہاہوں۔اورکوئی بھی ساری دنیاکےلیےایک جامع نبی نہیں بھیجوں گا،لہٰذایہ اعتراض فضول ہے۔ جب اللہ تعالیٰ نےچاہاتوایک ایساجامع کمالات نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھیجاجوپوری دنیاکےلیےقیامت کےدن تک ہواوراس کی لائی ہوئی شریعت کامل ومکمل ہوجوتاقیامت لوگوں کی رہنمائی کرتی رہے۔جب بھی کوئی مسئلہ درپیش آئےتواس میں اس کاحل موجودہو۔تب اللہ تعالیٰ نےحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کومبعوث فرمایااورساتھ ایسی کتاب بھی دی جوتاقیامت لوگوں کےلیےرہنماءاورہادی ہے،جس کامثل لانےسےانس وجن عاجزہیں۔جب اس کتاب کوتاقیامت رہناتھاتواس کی حفاظت کاذمہ بھی اللہ تعالیٰ نےخوداٹھایا۔یہی وجہ ہےدشمنان اسلام کی بھرپورکوشش کےباوجوداس میں ایک حرف کابھی الحاق یااضافہ یاکمی وبیشی ہرگزنہ ہوسکی۔حالانکہ توریت،انجیل اوردوسری آسمانی کتب بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سےآئےہوئےتھےاورسچےتھےان کےلانےوالےبھی سچےپیغمبرتھےلیکن ان کی نبوت عمومی اورساری دنیاکےلیےنہ تھی اورنہ ہی ہمیشہ کےلیےتھی یہی وجہ ہےکہ ان کےبعدان کی کتابوں میں تحریف،تبدیلی اوراضافات ہوگئے۔جس کااقراران کتابوں کےماننےوالےبھی کرتےہیں۔لیکن اس کتاب(قرآن کریم)کاایک حرف بھی آگےپیچھےنہیں ہوسکا۔اگرچہ اس کوآئےہوئے١٤۰۰چودہ سوسال سے بھی زائد عرصہ ہوگیا ہے۔یہ قرآن شریف کا دائمی معجزہ ہے ،ورنہ دوسری کوئی بھی کتاب اتنا عرصہ توکیا تین سوسال بھی محفوظ نہ رہ سکی اوراس میں تحریف ہوگئی ۔اس طرح بھی نہیں کہ قرآن کریم اس وقت یا آج کے عربوں کے لیےمعجزہ تھی یا ہے بلکہ دنیا کے لیے ہے ،آج بھی دنیا میں کتنے ہی عیسائی ایسے ہیں جو عربی پر بڑی مہارت رکھتے ہیں ان جتنی مہارت ہمارے پڑھے لکھے عالم بھی نہیں رکھتے ۔انہوں نے بیشتر کتب عربی زبان میں لکھی ہیں۔عربی لغت کی کتنی ہی کتابیں لکھی ہیں جودنیا کےمختلف ممالک میں پھیلی ہوئی ہیں لیکن عربی کے ان ماہر عیسائیوں کو بھی یہ جرات نہیں ہوئی کہ قرآن کریم کے اس چیلنج کو قبول کرسکیں کیوں؟
Flag Counter