Maktaba Wahhabi

245 - 660
اورہیثمی مجمع الزوائد میں فر ماتے ہیں کہ: ((ورجاله موثقون.)) (المجمع جلد نمبر١) اس حدیث کے سب راوی پختہ ہیں اسی طرح حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سےروایت ہے کہ : ((قال عثمان بن ابي العاص وكان شابا: وفدنا علي رسول للّٰه صلي اللّٰه عليه وسلم فوجدوني افضلهم اخذا للقرآن و قد فضلتهم بسورة البقرة فقال النبي صلي اللّٰه عليه وسلم قد امرتك علي اصحابك وانت اصغرهم و لا تمس القرآن الا و انت طاهر.)) [1] ’’حضرت مغيره بن شعبہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ حضرت عثمان العاص رضی اللہ عنہ نے کہاکہ ہم حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وفد کی صورت میں آئے پھر ہمارےساتھیوں نے محسوس کیا کہ میں ان سے زیادہ قرآن لے سکتا ہوں یا لے چکاہوں اورمیں ان سے پہلے سورہ بقرۃ کو حاصل کرنے کی فضیلت پاچکا تھاپھرنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاکہ میں نے تجھے تمہارے ساتھیوں کا امیر بنایاہے(یعنی تمہارے زیادہ قرآن کے حصول کی وجہ سے)(گو)تم ان سے چھوٹے ہواورقرآن کو طہارۃ کے بغیر مس نہ کرنا۔‘‘ ہیثمی مجمع الزوائد جلد نمبر1میں فرماتے ہیں: ((رواه الطبراني في الكبير.)) ’’یعنی یہ حدیث طبرانی نے کبیر میں ذکر کی ہے : ((وفيه اسمعيل بن رافع ضعفه يحي بن معين والنسائي وقال البخاري......مقارب الحديث .)) ’’یعنی اس حدیث کی سند میں ایک راوی بنام اسمعیل بن رافع واقع ہیں جس کو
Flag Counter