Maktaba Wahhabi

328 - 660
ارتکاب نہ کیا جائے۔ (٥):الله تعالیٰ نے صلاح ودرستگی(معاشرہ)کاامرفرمایاہےاوراس کےمدمقابل فسادسےمنع فرمایاہےاوراپنے انبیاءکرام علہیم السلام کوبھی اس لیے مبعوث فرمایاکہ انسانوں کے اصلاح احوال کی تحصیل وتکمیل کریں اورمفاسدکوبالکل ختم ونابودکردیں اس سلسلہ میں مندرجہ ذیل آیت کریمہ کو ملاحظہ کریں۔ ﴿وَقَالَ مُوسَىٰ لِأَخِيهِ هَـٰرُ‌ونَ ٱخْلُفْنِى فِى قَوْمِى وَأَصْلِحْ وَلَا تَتَّبِعْ سَبِيلَ ٱلْمُفْسِدِينَ﴾ (الاعراف:١٤٢) اورشعیب علیہ السلام نے فرمایا: ﴿إِنْ أُرِ‌يدُ إِلَّا ٱلْإِصْلَـٰحَ مَا ٱسْتَطَعْتُ﴾ (هود:٨٨) اورفرمايا: ﴿فَمَنِ ٱتَّقَىٰ وَأَصْلَحَ فَلَا خَوْفٌ عَلَيْهِمْ وَلَا هُمْ يَحْزَنُونَ﴾ (الاعراف:٣٥) نيز ارشاد ہے: ﴿وَإِذَا قِيلَ لَهُمْ لَا تُفْسِدُوا۟ فِى ٱلْأَرْ‌ضِ قَالُوٓا۟ إِنَّمَا نَحْنُ مُصْلِحُونَ﴾ (البقرۃ:١١) مذكوره آيات میں واضح طورپرمصالح کو اختیارکرنے کا امروترغیب دی گئی ہےاورفسادوبگاڑسےروکاگیاہے۔ یعنی جوبات بگاڑفساداورتخریب وضیاع کاسبب بنتی ہواسےترک کرکے وہ کام یا عمل وصورت اختیارکی جائے جس میں ہر طرح سے مصلحت اوربہتری ہو۔ (٦):﴿وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّن مَّنَعَ مَسَـٰجِدَ ٱللَّهِ أَن يُذْكَرَ‌ فِيهَا ٱسْمُهُۥ وَسَعَىٰ فِى خَرَ‌ابِهَآ﴾ (البقرۃ:١١٤) ’’اس سے بڑھ کرکوئی بھی ظالم نہیں جو مساجد کی تخریب وضیاع کاسبب بنےکہ وہ ان میں اللہ تعالیٰ کے ذکرسےروکتارہے۔‘‘ (٧):﴿فِى بُيُوتٍ أَذِنَ ٱللَّهُ أَن تُرْ‌فَعَ وَيُذْكَرَ‌ فِيهَا ٱسْمُهُ﴾ (النور:٣٦)
Flag Counter