Maktaba Wahhabi

424 - 660
’’وہ مومن جواپنے رب کے عذاب سے ڈرتے ہیں کیوں کہ ان کے رب کاعذاب مامون(نہ ڈرکیا ہوا)نہیں ہے۔ ‘‘ بہرحال مسئلہ زیربحث کے متعلق میں نے اپنے قصورعلم اوربےبضاعتی کے باوجودمکمل وضاحت کی ہے۔ اگرصواب ہے تواللہ سبحانہ و تعالیٰ کافضل وکرم ہے اوراسی کی رہنمائی کا ثمرہےاگرمیں نے اس میں کوئی غلطی یا خطاکی ہے تو وہ میرے نفس کی خامی اورمیرے ناقص علم کاقصورہے۔ و اللّٰہ اعلم بالصواب. زکوٰۃ کے فنڈ سے شادی سوال:کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص مسکین ہے اوروہ شادی کرنا چاہتا ہے اس شخص کو شادی کے لیے زکوٰۃ فنڈ سےرقم دینا جائز ہے یانہیں؟بینواوتوجروا! الجواب بعون الوھاب:معلوم ہونا چاہئے کہ مذکورہ شخص زکوٰۃ فنڈ کی رقم سے شادی کرسکتا ہے کیونکہ مسکین زکوٰۃ کے مصارف میں سے ہے جس طرح اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿إِنَّمَا ٱلصَّدَقَـٰتُ لِلْفُقَرَ‌آءِ وَٱلْمَسَـٰكِينِ وَٱلْعَـٰمِلِينَ عَلَيْهَا وَٱلْمُؤَلَّفَةِ قُلُوبُهُمْ وَفِى ٱلرِّ‌قَابِ وَٱلْغَـٰرِ‌مِينَ وَفِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱبْنِ ٱلسَّبِيلِ ۖ فَرِ‌يضَةً مِّنَ ٱللَّهِ ۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ﴾ (التوبة:٦۰) اس سےثابت ہواکہ زکوٰۃ مسکین کو دی جائے گی اورمسکین اس کو کہا جاتا ہے جس کےپاس کھانے کے لیے تھوڑی مقدار میں ہو جس سےوہ کفایت نہ کرسکے اوراس کے پاس بچت رقم نہ ہو لہٰذا اگریہ آدمی مسکین ہے توزکوٰۃسے اس کی امدادکی جاسکتی ہے۔ هذا ما عندي و اللّٰہ اعلم بالصواب.
Flag Counter