Maktaba Wahhabi

506 - 660
وادخرواوتصدقوا.)) [1] ان احادیث سے معلوم ہواکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کوقربانی کےگوشت سےدوسرے لوگوں کوکھلانے کاحکم فرمایااس لیےجائز ہے کہ ہرکوئی کھانے والااس سےکھاسکتا ہےکیونکہ اگراس سےکسی کےلیے کھاناحرام ہوتاتووہ آپ ذکرکرتے۔ اسی طرح ایک دوسری حدیث میں بھی(تصدقوا)کالفظ واردہواہےیعنی اس سےصدقہ وخیرات کرواورمطلق خیرات(یعنی فرضی صدقات کے علاوہ)کسی کوبھی دی جاسکتی ہے خواہ وہ مسلم ہویاکافرچونکہ یہاں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاس گوشت سےمطلق خیرات کاامرفرمایاہے، لہٰذا کسی کوبھی خیرات کے طورپردیاجاسکتا ہے خواہ وہ مسلم ہویاغیرمسلم کیونکہ یہ بیان کا موقعہ تھااگریہ طعام مسلمانوں کے ساتھ مخصوص تھا توآپ خوداس کی وضاحت فرمادیتے۔ مطلق اورعام حکم نہ فرماتے: ((وماکان ربك نسيا.)) اورقربانی بھی نہیں جیساکہ اوپرثابت کرآئے ہیں اسی طرح اللہ تعالیٰ کافرمان ہے: ﴿فَكُلُوا۟ مِنْهَا وَأَطْعِمُوا۟ ٱلْقَانِعَ وَٱلْمُعْتَرَّ‌﴾ (الحج:٣٦) اس آیت میں بھی قربانی اورہدی کاگوشت میں سے خود کھانااورحاجتمندکوکھلانے کاحکم ہےاورحاجتمنداورسوالی کومخصوص نہیں کیاگیا کہ وہ صرف مسلم ہی ہومذکورہ بالااحادیث سے حافظ ابن حزم رحمۃ اللہ علیہ نے بھی مسلم اورغیرمسلم کوقربانی کاگوشت دینے کے جواز پراستدلال کیا ہے ۔ و اللّٰہ اعلم ۔ اورمزیدپہلی حدیث میں جوآپ نے فرمایاہےکہ: ((من ضحي منكم.)) کےالفاظ بتاتے ہیں کہ یہ حکم اس کے ساتھ لاگونہیں ہے جوقربانی نہ کرے۔ مطلب یہ ہواکہ قربانی واجب نہیں جوچاہے کرےاورجوچاہے نہ کرے۔ هذا ماعندي و اللّٰہ اعلم بالصواب
Flag Counter