Maktaba Wahhabi

51 - 660
بھر مشغلہ رہااوراس میدان میں انھوں نے نیکی نامی کے ساتھ ساتھ بے پناہ عزت وعظمت پائی۔شاہ صاحب نے ماضی قریب میں درس وتدریس کے ساتھ تصنیف وتالیف کے میدان میں جو کارہائے نمایاں انجام دیے وہ تاریخ اہل حدیث کا ناقابل فراموش حصہ ہیں۔حضرت شاہ صاحب بہت بڑے محدث ،مفسر قرآن ،مفکر،محقق اورماہرتعلیم تھے۔انھوں نے قرآن مجید کی تفسیر بھی لکھی اورصحیح بخاری شریف کے حواشی بھی سپرد قلم کیے۔اس کے علاوہ کئی کتابیں حوالہ قرطاس کیں۔ان کے علمی وتحقیقی شہ پارے جب منصئہ شہودپر آئےتو اہل علم نے ان کی حددرجہ تحسین کی۔ شاہ صاحب بڑے محقق اورمفتی بھی تھے۔ان کے سیکڑوں فتوے غیر مرتب شکل میں بکھرے پڑے تھے۔اللہ تعالی اجرعظیم دے ہمارے محترم اورعزیز دوست جناب مولاناافتخاراحمد الازہری حفظہ اللہ کو کہ انھوں نے کمر ہمت باندھ رکھی ہے کہ راشدی خاندان کے بزرگوں کے علمی وتحقیقی شہ پاروں کو مرتب کرکے زیورطباعت سے آراستہ کریں۔اس سلسلے میں وہ مقالات راشدیہ کی دوجلدیں مرتب کرکے نعمانی کتب خانہ لاہورکی طرف سے شائع کرواچکے ہیں۔علاوہ ازیں ان کی محنت شاقہ سے مجلہ بحرالعلوم السلفیہ میرپورخاص مولانا سیدبدیع الدین شاہ راشدی رحمہ اللہ پر اشاعت خاص’’شیخ العرب والعجم نمبر‘‘اورپیرمحب اللہ شاہ راشدی رحمہ اللہ پر’’محدث العصر نمبر‘‘شائع کرچکا ہےاوراب’’فتاوی راشدیہ‘‘قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔اس پر بجاطور پر مولانا افتخاراحمد صاحب اوران کے رفقاءمبارک باد کے مستحق ہیں اورانھوں نے اپنی اس مساعی جمیلہ کے باوصف صحیح معنوں میں راشدی خاندان کے حقیقی وارث ہونے کا ثبوت دیا ہے۔’’فتاوی راشدیہ‘‘کی یہ جلد محدث العصر محب اللہ شاہ راشدی مرحوم کے علمی وتحقیقی اورمعلوماتی فتاوی کا جانداراورشاندارمجموعہ ہے۔فتوی نویسی بڑانازک اوراہم منصب ہے۔ حضرت شاہ صاحب نے اس منصب کی نزاکتوں اورذمہ داریوں کو خوب نبھایا اوربغیر کسی لگی لپٹی کے فقط قرآن وحدیث کی روشنی میں اپنی تحقیق سے فتاوی صادرکیے ہیں۔اس
Flag Counter