Maktaba Wahhabi

535 - 660
علم رکھنے کے باوجوداپنے آپ کو مقلدیعنی جاہل کہلوانااللہ تعالیٰ کی نعمت کے انکارکےمترادف ہے اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: ﴿وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَ‌بِّكَ فَحَدِّث﴾ (الضحي:١١) ’’یعنی اللہ کی نعمت کوواضح کرکے بیان کر۔ ‘‘ مگریہ حضرات اتنی بڑی نعمت کےاظہارکےبجائے اپنے آپ کوجاہل کہنے پر پتہ نہیں کیوں مصرہیں۔ ان کایہ حال ہے کہ جب ان کو دلیل پرنظرپڑنے کے بعدیقینی علم حاصل ہوجاتا ہے کہ اس مسئلہ میں ان کاموقف کمزورہےجس کا وہ کلی طورپراعتراف بھی کرتے ہیں کہ اس مسئلہ میں ہمارے مخالف کاموقف صحیح اورراجح ہے لیکن اس کے باوجودیہ کہنے سےنہیں ڈرتے کہ موقف اگرچہ مخالف کادرست ہے لیکن ہم چونکہ مقلد ہیں اس لیے ہمیں اس بات پرعمل کرنا ہے۔ درج ذیل ہم اس کے دومثال پیش کرتے ہیں: ((فالحاصل ان المسئلة الخيارمن مهمات المسائل و خالف ابوحنيفة فيه الجمهور وكثيرمن الناس من المتقدمين والمتاخرين وصنفوا رسائل في ترديد مذهبه في هذه المسئلة رجح مولانا شاه ولي اللّٰه المحدث دهلوي قدس سره في رسائل مذهب الشافعي من حجة الاحاديث و النصوص وكذالك قال شيخنامدظله بترجح مذهبه قال الحق والانصاف وان الترجيح للشافعي في هذه المسئلة ونحن مقلدون يحبر علينا تقليد امامنا ابي حنيفة رحمه اللّٰه اعلم التقريرالترمذي:صفحه٦٥٠للشيخ الهند محمودالحسن رحمه اللّٰه نص تميل الي قول المخالف في مسئلة السب لكن اتباعناللمذهب واجب.)) [1]
Flag Counter