Maktaba Wahhabi

612 - 660
ورثاء:بیوی4آنہ، بھتیجا12آنہ اورایک بھتیجی(دونوں ماں کےرشتے سے)محروم جدیداعشاریہ فیصدطریقہ تقسیم کل ملکیت100 بیوی4/1 بھتیجاعصبہ بھتیجی محروم هذاهوعندي والعلم عندربي سوال: کیافرماتےہیں علماءکرام اس مسئلہ میں کہ بنام حاجانی جئندل عرف نسیم تقریباایک مہینہ پہلے انتقال کرگئی جس کی اولادنہیں ہے۔ اس کی تہائی ملکیت39-36ایکڑزمین ہےاورایک جگہ(مکان وغیرہ)شہرمیں ہے، اوپرمذکورہ مرحومہ نےدرج ذیل وارثوں کوچھوڑاہے۔ دوسگی بہنیں، ایک خاوند، شریعت محمدی کےمطابق وضاح کریں کہ مذکورہ ملکیت مذکورہ ورثاء میں کس طرح، کتنی کتنی تقسیم ہوگی۔ الجواب بعون الوھاب:یادرہےکہ سب سےپہلےمیت کی ملکیت میں سےاس کےکفن دفن کاخرچہ نکالاجائے، پھراگرکوئی قرض تھاتواسےاداکیاجائے، اس کےبعداگرکوئی وصیت کی تھی تواس کو کل مال کےتیسرےحصے سےپورا کیا جائے، پھرباقی ملکیت کوایک روپیہ تصورکرکےمذکورہ ملکیت منقولہ غیرمنقولہ کو اس طرح تقسیم کریں گے۔ فوت ہونے والی جئندل عرف نسیم کل ملکیت1روپیہ وارث:خاوند8آنے، بہن4آنے، بہن4آنے هذاهوعندي والعلم عندربي
Flag Counter