Maktaba Wahhabi

623 - 660
4بیتےعصبہ70 فی کس17.5 2بیٹیاں عصبہ17.5 فی کس8.75 سوال: کیافرماتےہیں علماءدین اس مسئلہ میں کہ محمداسمعٰیل فوت ہوگیاجس نےوارث چھوڑےایک سوتیلابھائی، ایک سگابھائی محمدقاسم، تین ماں کی طرف سےبھائی اسحٰق، جمعو، حسین اورایک اخیافی بہن آمنت ایک بیوی مائی آست۔ مرحوم محمداسمٰعیل نے ترکہ میں دکان، مکانات چوپائے، زیور، نقدی رقم کی صورت میں چھوڑا۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا۔ الجواب بعون الوھاب:معلوم ہوناچاہیےکہ مرحوم کےمال میں سے پہلےنمبرپراس کےکفن دفن کاخرچہ اداکیاجائے، پھراس پرقرض ہےتواسے اداکیاجائے، تیسرےنمبرپراگراس نےجائزوصیت کی تھی تواسےکل مال کےتیسرےحصےتک سےاداکیاجائے۔ اس کےبعدمحمداسمٰعیل کی منقولہ اورغیرمنقولہ ملکیت کوایک روپیہ قراردےکرنیچےدیےگئےنقشہ کےمطابق ملکیت کووارثوں میں تقسیم کیاجائےگا۔ مرحوم محمداسمٰعیل ملکیت1روپیہ وارث:سوتیلابھائی محروم، سگابھائی محمدقاسم8پائی6آنے، تین اخیافی بھائی اوربہن4پائی5آنے۔ چاروں میں ایک جتنابرابرتقسیم ہوگا۔ بیوی4آنے۔ هذاهوعندي والعلم عندربي جدیداعشاریہ فيصدطریقہ تقسیم کل ملکیت100 سوتیلابھائی محروم سگابھائی عصبہ41.67
Flag Counter