Maktaba Wahhabi

657 - 660
2بیٹیاں عصبہ29.17 فی کس14.585 بیوی 8/1/=12.5 میت مائی آمنہ کل ترکہ100 2بیٹیاں 3/2/=66.66 فی کس33.33 2چچازادکےبیٹےعصبہ33.34فی کس16.67 سوال:کیافرماتے ہیں علماءکرام اس مسئلہ کے بارےمیں کہ مسمات بھاگل فوت ہوگئی جس نےورثاء میں سےتین بیٹیاں، پانچ بھتیجےاورایک پوتی چھوڑی۔ اس کےبعداس کابھتیجاکریم بخش فوت ہوگیاجس نے ورثاء میں سےایک بیوی تین بیٹےاورپانچ بیٹیاں چھوڑیں۔ بتائیں کہ شریعت محمدی کےمطابق ہرایک کوکتناحصہ ملےگا؟بینواتوجروا الجواب بعون الوھاب: معلوم ہوناچاہیےکہ سب سے پہلے فوتی کی ملکیت سےکفن و دفن کاخرچہ نکالاجائےگااس کےبعداگرقرضہ ہےتووہ پوراکیاجائےگااورپھراگر وصیت ہےتووہ ثلث مال سےپوری کی جائےگی اس کےبعدمنقول خواہ غیرمنقول کوایک روپیہ قراردےکراس کی وراثت اس طرح تقسیم کی جائےگی۔ فوتی بھاگل کل ملکیت1روپیہ وارثاء:پانچ بیٹیاں2آنہ(1)پیسہ اور(12)چھٹانگ ہرایک کو، ایک پوتی محروم، (5)بھتیجے(5)آنے4پیسہ(مشترکہ) اس کے بعدکریم فوت ہوگیاکل ملکیت کوایک روپیہ قراردیاگیا۔ وارثاء:بیوی2آنے، تین بیٹے2آنہ6پیسہ ہرایک کو، پانچ بیٹیاں1آنہ3پیسہ ہرایک کو باقی تین پائیاں بچیں گی ان کوگیارہ حصوں میں تقسیم کرکےہرایک بیٹے دوحصےاورہرایک بیٹی کو ایک حصہ دیاجائے گا۔ ﴿فَإِن كَانَ لَكُمْ وَلَدٌ فَلَهُنَّ الثُّمُنُ﴾
Flag Counter