Maktaba Wahhabi

96 - 660
سے نچلے طبقہ میں داخل ہوں گے اس کی وسعت وگہرائی قرآن کریم کی اس آیت سے معلوم ہوتی ہے ،ارشادفرمایا: ﴿لَأَمْلَأَنَّ جَهَنَّمَ مِنَ ٱلْجِنَّةِ وَٱلنَّاسِ أَجْمَعِينَ﴾ (حم السجدة:١٣) ’’یعنی میں ضرورباضرورجہنم کو جنوں اورانسانوں سے بھروں گا۔‘‘ ابتداسےلے کرقیامت تک آنے والے تمام جنات اورانسانوں میں سے جومشرک یاکافرہوں گے ان کے ساتھ جہنم کو بھی بھراجائے گا اس لیے ہر اہل علم ودانش اندازہ لگاسکتا ہے کہ یہ عذاب کی جگہ (جہنم)کتنا کشادہ اوروسیع ہے اس کے متعلق ایک صحیح حدیث بھی وارد ہوئی ہےجیسا کہ: ’’سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ناگہان آپ نے کسی چیز کے گرنے کی آواز سنی پھر ارشادفرمایاکہ کیا تم جانتے ہوکہ یہ کیا چیز ہے۔(کس چیز کی آوازہے)صحابی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ہم نے کہا اللہ تعالی اوراس کا رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہترجانتے ہیں آپ نے فرمایایہ پتھر ہےجو سترسال پہلے جہنم کے اندرپھینکا گیا تھاوہ جہنم میں گرتا جارہا تھا کہ وہ اب(سترسال گزرجانے کے بعد)جاکراس کی تہہ تک پہنچا ہے۔‘‘[1] ہرایک شخص جانتا ہے کہ اوپر سے گرنے والی چیز کتنی تیزی سے گرتی ہے پھر بھی جہنم میں پھینکاگیاپتھراوپرسےتہہ تک پہنچنے میں سترسال کاعرصہ گزاردیتا ہے اس سے جہنم کی گہرائی اوروسعت معلوم ہوسکتی ہے۔ اس طرح جنت کے متعلق بھی صحیح احادیث میں واردہواہے کہ اس کے آٹھ ددوازےہیں ذیل میں دواحادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیں۔ (١)۔۔۔۔۔۔’’سیدنا سہل بن سعدرضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نےارشادفرمایاکہ جنت کے آٹھ دروازے ہیں ان میں سے ایک دروازے کا نام
Flag Counter