Maktaba Wahhabi

352 - 421
(علموهم واديوهم)(تفسیر طبری:12/157) "یعنی انہیں علم سکھاؤ اور ادب سکھاؤ۔" اب سیدنا حسن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ: (مروهم بطاعة اللّٰه وعلموهم الخير) (بیہقی شعب الایمان:6/397) "ان کو اللہ کی اطاعت کا حکم دو اور نیکی کی تعلیم دو۔" اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی بچوں کو نماز کی تعلیم دینے کا حکم فرمایا ہے۔ (مرواابناء كم بالصلو ٰة لسبع،واضربوهم عليها لعشر، وفرقوا بينهم في المضاجع) "اپنے بچوں کو سات سال کی عمر میں نماز کا حکم دو اور جب دس سال کے ہوجائیں تو انہیں مار کر بھی نماز پڑھاؤ اور انہیں بستروں سے الگ کردو۔"(سنن ابی داؤد495،صحیح بشواھدہ) ایک اور روایت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (حق الوالد علي الوالدان يحسن اسمه،ويعلمه الكتابة ويزوجه اذا بلغ) "والد پر بیٹے کا حق یہ ہے کہ اس کا اچھا سانام رکھے اس کو کتابت سکھائے اور جب وہ بالغ ہوجائے تو اس کی شادی کردے۔" (رواہ ابو نعیم فی الحلیۃ عن ابی ہریرہ رضی اللہ عنہ والد یلمی فی مسند الفردوس،فیض القدیر:3/394) شریعت نے بچوں کو ایسی تعلیم دینے کے بارہ میں کہا ہے جو ان کے لئے دین ودنیا دونوں میں فائدہ مند ہو،اسی لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (افتحوا علي صبيا نكم اوله كلمة ب لا الٰه الاّ اللّٰه) "اپنے بچوں کو سب سے پہلا کلمہ یہ کہو،لاالہ الااللہ" (رواہ الحاکم تحفۃ المودود:ص173،کنز العمال، رقم:45332)
Flag Counter