Maktaba Wahhabi

365 - 421
میں یہ کہا ہے تونے یہ کیوں کی؟اور تونے یہ کیوں نہیں کی؟ (بخاری:4038،مسلم:2309) 5۔ خادموں اور نوکروں پر سختی کرنے سے منع فرمایا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا" میری امت میں سے کسی امر کے بارہ میں اگر کوئی حاکم بنے اور ان پر سختی کرے،اے اللہ تو بھی اس پر سختی فرما،اور جو ان سے نرمی سے پیش آئے تو اے اللہ!تو بھی اس سے نرمی کا سلوک فرما۔(مسلم، عن عائشہ، رقم:1828، کتاب الامارۃ) 6۔ خادم یا نوکر کو اگر کسی وجہ سے سزا دی جائے تو جب وہ اللہ کا واسطہ دے کر چھوڑ دینے کی درخواست کرے تو اس کو چھوڑ دینا چاہئے،خواہ کتنا ہی غصہ کیوں نہ آیا ہو۔ فرمایا: (اذا ضرب احدكم خادمه،فذكر اللّٰه،فارفعوا ايديكم) (ترمذی) جب تم اپنے خادم کو مارو اور وہ کہے کہ خدا کا واسطے اسے چھوڑ دوتو اسے چھوڑ دو۔"سوید بن مقرن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم میں سے ایک شخص نے خادم کو مارا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا کہ اسے آزاد کردو۔(مسلم،رقم:1658) سیدنا عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: (من ضرب مملوكه ظلماً اقيد منه يوم القيامة) (ترغیب وترہیب:3: 211 رواہ الطبرانی) " جو شخص اپنے غلام کو مارے گا میں قیامت کے روز اس سے قصاص لوں گا۔" سیدنا ابو مسعود انصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے اپنے غلام کو مارا تھا۔ میں نے سنا کہ کوئی شخص میرے پیچھے کھڑا یہ کہہ رہا تھا:ابو مسعود تحمل کرو،ابو مسعود تحمل کرو، میں نے مڑ کر دیکھا تو وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"جتنا تم اس پر قادر ہو اللہ تم پر اس سے زیادہ قادر ہے۔"اگر تم ایسا نہ کرتے تو جہنم میں جاتے۔" (سنن ترمذی، رقم:1955، مسلم، رقم:1659، سنن ابی داؤد، رقم:559)
Flag Counter