Maktaba Wahhabi

368 - 421
جاتی ہے۔"(سنن ابی داؤد:2/316) سیدنا ابو الدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:"کیا میں تم لوگوں کو اس عبادت کی خبر نہ دوں جس کا نماز روزہ اور صدقہ سے زیادہ اجر ہے؟صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا:" کیوں نہیں، یارسول اللہ!"آپ نے فرمایا:" دولڑے ہوئے شخصوں میں صلح کرادینا۔"(سنن ابی داؤد:2/317) سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ کسی مسلمان کے لئے تین روز سے زیادہ اپنے مسلمان بھائی سے ترک تعلق رکھنا جائز نہیں ہے،اور جس نے تین دن سے زیادہ ترک تعلق رکھا اور مرگیا تو وہ جہنم میں جائے گا۔(سنن ابی داؤد:2/317) سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: "میری امت گمراہی پر جمع نہیں ہوگی جب اختلافا دیکھو تو سواد اعظم کے ساتھ رہو۔" (سنن ابن ماجہ:ص283) ایک مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر با آواز بلند فرمایا: "اے لوگو! جو زبان سے اسلام لائے ہو اور ایمان تمہارے دلوں تک نہیں پہنچا، مسلمانوں کو ایذا نہ دو،ان کو عار نہ دلاؤ،ان کے عیوب تلاش نہ کرو،کیوں کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے عیوب تلاش کرے گا۔اللہ تعالیٰ اس کے عیوب ظاہر کردے گا۔اور جس کے عیوب کو اللہ ظاہر کردے گا اس کو رسوا کر دے گا،خواہ وہ کجاوے کے اندر چھپا ہو۔سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ نے ایک دن بیت اللہ کی طرف دیکھتے ہوئے فرمایا کہ تو کس قدر عظیم ہے اور تیری حرمت کس قدر عظیم ہے، اور اللہ کے نزدیک مومن کی حرمت تجھ سے زیادہ ہے۔" (سنن الترمذی:ص297) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی اسی تعلیم نے ان کو آپس میں بھائی بھائی بنا دیا اور دشمنی کے تمام جراثیم ان کے دلوں سے دور ہوگئے اور دشمنی کے جذبات کے بجائے ایک دوسرے کے لئے محبت کے جذبات پیدا ہوگئے۔جس کو اللہ تعالیٰ نے بطور نعمت ذکر فرمایا ہے۔ (آل عمران:103)
Flag Counter