Maktaba Wahhabi

407 - 421
سیدنا ابو لدرداء رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔ (ابغوني في الضعفاء، فانما تنصرون وترزقون بضعفا ئكم) " مجھے کمزوروں میں تلاش کرو،یقیناً تمہاری اپنی ان ضعفاء اور کمزوروں کی وجہ سے ہی مدد کی جاتی ہے اور تمہیں روزی دی جاتی ہے۔" (رواہ ابو داؤد، رقم:2594،واخرجہ احمد:5/198، النسائی:6/45، ترمذی: 1702،واسنادہ حسن، وصححہ ابن حبان، رقم:1620، والحاکم:2/106،145 اوافقہ الذہبی) اس کی وجہ علماء نے یہ بیان کی ہے کہ کمزور،ضعیف، مساکین، فقراء اور غرباء کے دل زخارف دنیا( دنیا کی خوبصورتی اور جاذبیت) سے پاک وصاف ہوتے ہیں،اس لئے ان میں اخلاص اور انابت الی اللہ کا جذبہ زیادہ ہوتا ہے اور اس کی وجہ سے ان کی دعائیں بھی بارگاہ الٰہی میں مقبول ہوتی ہیں۔ اس کو نسائی کی ایک دوسری حدیث میں زیادہ وضاحت سے بیان کیا گیا ہے: "اللہ تعالیٰ اس امت کی مددفرماتا ہے اس امت کے کمزور لوگوں کی دعا، نماز اور ان کے اخلاص کی وجہ سے۔" (النسائی:6/45، عون المعبود جلد2باب فی الانتصار برزل الخیل واضعفہ) بخاری میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کوئی سائل یا حاجت مند آتا تو آپ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ سے فرماتے کہ" تم سفارش کرو تو تمہیں بھی اجرو ثواب ملے گا۔" (بخاری، کتاب الادب، باب تعاون المومنین وباب قول اللہ من یشفع شفاعتہ حسنتہ، رقم:1432، مسلم، رقم:2627)
Flag Counter