Maktaba Wahhabi

409 - 421
ماں باپ آپ پر قربان، میری بھی ایسے ہی آنکھ لگ گئی جیسے آپ کی لگ گئی۔آپ نے اس وادی سے کوچ کرنے کا حکم فرمایا۔ اس وادی سے نکل کر آپ نے آگےنزول فرمایا اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو اذان کا حکم دیا۔وضو کر کے پہلے صبح کی دو سنتیں پڑھیں، پھر بلال رضی اللہ عنہ کو اقامت کے لئے فرمایا اور جماعت کے ساتھ صبح کی نماز پرھی گئی۔نماز کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: من نسي الصلاة فليصلها اذا ذكرها) " جو شخص نماز پڑھنا بھول جائے اس کو جب یاد آئے اس وقت پڑھ لے۔" کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے، " أَقِمِ الصَّلَاةَ لِذِكْرِي " (رواہ مسلم، رقم:680، کتاب المساجد،زاد المعاد ابن قیم:2/147، ابن ہشام:2/340) سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک عورت آئی جب کہ ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے۔ اس نے کہا:" یا رسول اللہ!صلی اللہ علیہ وسلم میرا خاوند صفوان بن معطل رضی اللہ عنہ مجھے نماز پڑھوں تو پیٹتا ہے اور روزوں رکھوں تو کھلوا دیتا ہے،اور نماز فجر اس وقت پڑھتا ہے جب سورج طلوع ہوجائے۔"سیدنا ابو سعید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ صفوان بن معطل رضی اللہ عنہ بھی وہیں موجود تھے۔ابو سعید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عورت کی شکایت کے بارہ میں اس سے پوچھا۔اس نے کہا:" یا رسول اللہ! اس کا یہ کہنا کہ جب نماز پڑھوں تو مجھے مارتا ہے،سویہ اس لئے ہے کہ یہ دوسورتیں پڑھتی ہے،اور میں نے اسے اس سے روکا ہے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر ایک سورت ہوتو لوگوں کے لئےکافی ہے۔اور رہی اس کی یہ بات کہ وہ میرا روزہ کھلوا دیتا ہے،تو یہ برابر روزے رکھے چلی جاتی ہے اور میں ایک نوجوان آدمی ہوں صبر نہیں کرسکتا۔پس اس روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر روزہ (نفلی) نہ رکھے۔اور یہ جو اس کی بات ہے کہ میں سورج چڑھے نماز پڑھتا ہوں،تو ہم ایک ایسے گھر کے لوگ ہیں کہ ہم میں یہ بات معروف ہے کہ ہم سورج ہونے سے پہلے بیدار ہو ہی نہیں سکتے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بس جب تو
Flag Counter