Maktaba Wahhabi

412 - 421
3۔ بیماری میں بھی نماز کا اہتمام کیا جائے۔اگر کھڑے ہوکر پڑھ سکتا ہے تو کھڑے ہو کر پڑھے اور اگر بیٹھ کر یا لیٹ کر پڑھ سکتا ہے تو بیٹھ کر اور لیٹ کر پڑھے اور اگر اشارے سے پڑھ سکتا ہے تو اشارے سے پڑھے کیوں کہ (لَا يُكَلِّفُ اللّٰهُ نَفْسًا إِلَّا وُسْعَهَا ۚ) (البقرہ:286) "اللہ تعالیٰ کسی شخص کو اس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا۔" چنانچہ سیدنا عمران بن حصین رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھے بواسیر کا عارضہ تھا،میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نماز کے بارہ میں دریافت کیا۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کھڑے ہوکر نماز پڑھو، لیکن اگر کھڑے ہو نے کی طاقت نہیں تو بیٹھ کر پڑھو،اور اگر بیٹھ کر پڑھنے کی بھی استطاعت نہیں تو اپنے پہلو پر لیٹ کر پڑھو۔ (رواہ البخاری:2/1117، وابو داؤد والترمذی وابن ماجہ والنسائی) 4۔ اگر مریض وضو کرنے یا غسل کرنے سے عاجز ہو،یا وضو اور غسل اس کے لئے تکلیف اور مضر ت کا باعث ہو تو وہ تیممّ کرلے۔ چنانچہ سیدنا جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں تھے۔دوران سفر ہم میں سے ایک شخص کے سر میں پتھر لگنے سے زخم آیا، پھر رات کو اسے احتلام ہوگیا۔ اس نے اپنے ساتھیوں سے پوچھا کیا اس حالت میں مجھے تیمّم کرنے کی رخصت اور اجازت ہے؟انہوں نے کہا:ہمارے نزدیک تو تمہیں کوئی رخصت نہیں کیوں کہ تو پانی کے استعمال پر قدرت رکھتا ہے۔ چنانچہ اس نے (احتلام کی وجہ سے) غسل کیا اور اس کا انتقال ہوگیا۔ جب ہم سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہوئے اور آپ کو اس بات کی اطلاع دی گئی،تو آپ نے نہایت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا:"انہوں نے اسے مار ڈالا اللہ انہیں قتل کرے۔جب جانتے نہ تھے تو پوچھ کیوں نہ لیا؟کیوں کہ عاجز اور معذور کی شفا سوال میں ہے،اس کے لئے صرف یہ کافی تھا تیممّ کرلیتا اور اپنے زخم پر پٹی باندھتا پھر اس پر مسح کرلیتا اور باقی جسم کو دھولیتا۔ (اخرجہ ابو داؤد:1/93، رقم:335، والدار قطنی:1/190)
Flag Counter