Maktaba Wahhabi

56 - 421
اللہ تعالیٰ کے کلمہ کو کو بلند کرنے اور مسلمانوں کی عزت و توقیر کے لیے جہاد کا حکم دیا اور حدیث میں اس کو "ذروۃ سنام" سب سے بلند عمل بتایا۔ قرآن حکیم میں بھی بے شمار آیات میں جہاد کی فضیلت کو بیان فرمایا۔ (ملاحظہ ہو التوبہ: 20۔22، 111، النساء: 95۔96، الصف: 10۔12 وغیرہ) حدیث میں بھی اسی کی بہت فضیلت بیان کی گئی ہے۔ فرمایا کہ اللہ کی راہ میں صبح کرنا یا شام کرنا دنیا وما فیہا سے بہتر ہے۔" (بخاری، رقم: 2794، مسلم: 4792، نسائی، رقم: 3118) ایک اور حدیث میں آپ نے قسم اٹھا کر فرمایا کہ تم میں سے جو شخص بھی اللہ کی راہ میں زخمی ہو گا اور اللہ کو خوب علم ہے کہ کون اس کی راہ میں زخمی ہوا ہے، تو وہ قیامت کے دن اس حال میں آئے گا کہ اس کے زخم سے خون بہہ رہا ہو گا، رنگ خون کا ہو گا اور خوشبو مشک کی ہو گی۔ (مؤطا امام مالک، رقم: 1001، بخاری، رقم: 2803، مسلم: 4779) قرآن حکیم نے تو شہداء کے بارے میں یہاں تک کہا کہ "جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل کیے گئے ہیں ان کو مردہ گمان مت کرو بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں، ان کو رزق دیا جاتا ہے۔" (آل عمران: 169) اس آیت کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شہداء کی روحیں سبز پرندوں کے پیٹ میں ہیں۔ ان کے لیے عرش میں قندیلیں لٹکی ہوئی ہیں وہ جہاں چاہتی ہیں چرتی ہیں اور پھر ان قندیلوں کی طرف لوٹ آتی ہیں۔ پھر ان کا رب ان کی طرف متوجہ ہوتا ہے ۔۔۔ الخ (مسلم، رقم: 4802، ترمذی: 3018، ابن ماجہ: 2801)
Flag Counter