Maktaba Wahhabi

219 - 406
واسطہ ہے اور بعض میں ان کے والد حضرت زبیر رضی اللہ عنہ کا واسطہ۔ حضرت زبیر بن عوام رضی اللہ عنہ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے بھی روایات نقل کی ہیں۔ پس حدیث متصل الاسناد ہے۔ وللّٰہ الحمد۔ پھر یہ تنقید نگار کہتا ہے کہ عروۃ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض و عداوت رکھنے والوں میں معروف ہے، جیسا کہ زہری رحمہ اللہ کے ساتھ اس کے قصہ میں منقول ہے اور اس کے بیٹے کے متعلق آتا ہے کہ وہ کم عمر ہونے کے باوجود جنگ جمل میں شریک ہوا تھا یہ اور زہری دونوں مل کر حضرت علی اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما کی شان میں گستاخی پر مبنی احادیث گھڑا کرتے تھے۔ ہیثمی نے اس سے یہ حدیث نقل کی ہے اور اسے صحیح کہا ہے جو کہ زینب بنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی فضیلت میں ہے۔ آپ نے فرمایا: یہ میری بیٹیوں میں سب سے اچھی ہے۔‘‘[1] جب یہ خبر حضرت علی بن حسین رحمہ اللہ تک پہنچی، تو آپ اس کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا: یہ کیا حدیث ہے جو تم حق فاطمہ رضی اللہ عنہا میں کوتاہی پر مبنی روایت بیان کرتے ہو؟ تو اس نے کہا: آئندہ کبھی ایسے نہیں کروں گا۔[2] طعنہ زنی کرنے والا کہتا ہے کہ بیشک عروہ بن زبیر: ۱۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے بغض رکھنے میں مشہور تھے۔ ۲۔ کم سنی کے باوجود جنگ جمل میں شریک ہوئے۔ اس نے ان باتوں کا حوالہ تہذیب التہذیب سے بتایا ہے۔ ۳۔ آپ حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کی شان میں گستاخی پر مشتمل احادیث گھڑا کرتے تھے۔ اب ہم اس کی ایک ایک بات پر گفتگو کریں گے۔ اولاً: ....جہاں تک بغض کا تعلق ہے یہ ایک ایسی بدعت ہے جس کے پیچھے کوئی جھگڑا نہیں ۔ اس کا اثبات طویل مقدمات کا محتاج ہے۔ ثانیاً:.... تنقید نگار کا یہ کہنا کہ آپ جنگ جمل میں شریک ہوئے تھے، اس کے لیے ہمیں سوانح حیات (کتب الرجال) دیکھنا چاہیے، تاکہ حقیقت کا پتہ چل سکے۔ حافظ ابن حجر نے تہذیب التہذیب میں کہا ہے کہ ابو اسامہ نے ہشام بن عروہ سے اور وہ اپنے والد سے رویات کرتے ہیں ، وہ کہتے ہیں : مجھے اور ابوبکر بن عبدالرحمن بن حارث بن ہشام کو جنگ جمل کے دن چھوٹا ہونے کی وجہ سے راستہ سے واپس کر دیا گیا، جمل کے موقع پر ان کی عمر صرف تیرہ سال تھی، اس وجہ سے آپ کو چھوٹا شمار کیا گیا۔ ثالثاً:.... آپ پر حضرت علی اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما کے خلاف احادیث گھڑنے کا الزام، اس پر استشہاد تنقید نگار کی ذکر کردہ روایت سے پیش کیا گیا ہے۔ روایت میں یہ صراحت موجود ہے کہ حضرت عروہ
Flag Counter