Maktaba Wahhabi

22 - 406
امام سفیان ثوری رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’بیشک اسناد مؤمن کا ہتھیار ہیں اگراس کے پاس اسلحہ یا ہتھیار ہی نہیں ہوگا تو وہ کس چیز سے جنگ کرے گا۔‘‘[1] امام ابن مبارک رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’اسناد دین کا حصہ ہیں ۔اگر اسناد نہ ہوتیں تو جسے جوکچھ مرضی میں آتا کہہ دیتا۔‘‘[2] نیز آپ یہ بھی فرماتے ہیں کہ: ’’جو انسان بغیر سند کے دین تلاش کرتا ہے اس کی مثال ایسے ہی ہے جیسے کوئی بغیر سیڑھی کے چھت پر چڑھنا چاہتا ہے۔‘‘ [3] امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’بغیر سند کے دین طلب کرنے والے کی مثال ایسے ہی ہے جیسے رات کو لکڑیاں جمع کرنے والے کی۔ وہ لکڑیوں کا گھٹا اٹھاتا ہے اس میں سانپ ہوتا ہے مگر اسے پتا نہیں چلتا۔‘‘[4] ان کے علاوہ دیگربھی کئی اقوال ہیں جن میں اسناد کی اہمیت بیان کی گئی ہے۔ امامیہ نے بھی اپنے ائمہ تک اسناد کا سلسلہ وضع کیا ہے۔ جس میں ائمہ رحمہ اللہ نے نقل اخبار میں تثبت سے کام لینے کی ترغیب دی ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ بعد میں ان پر جھوٹ کا غلبہ ہوگیا۔ حضرت امام صادق رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ بیشک ہم اہل بیت سچے لوگ ہیں مگر ہم ایسے جھوٹوں سے خالی نہیں رہتے جو ہم پر جھوٹ گھڑتے رہتے ہیں ، ان کے جھوٹ گھڑ کر ہماری طرف منسوب کرنے کی وجہ سے لوگوں کے ہاں ہماری صداقت بھی مجروح ہو جاتی ہے۔‘‘[5] نیز آپ نے یہ بھی فرمایا ہے: ’’ بیشک ان لوگوں کو ہم پر جھوٹ بولنے کی لت پڑ گئی ہے اور جب میں ان میں سے کسی ایک
Flag Counter