Maktaba Wahhabi

144 - 660
امام دارمی اسی کتاب کے اندرحضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے حوالے سے روایت نقل کرتے ہیں کہ ’’عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس ان کی وفات کے وقت آئےتو انہوں نے اس وقت بی بی عائشہ رضی اللہ عنہا کے بارے میں چند باتیں کیں ان میں سے یہ بات بھی تھی کہ ((وانزل اللّٰه براءتك من فوق سبع السموت وجاءبه الروح الامين.)) ’’یعنی اللہ تعالیٰ نے تیری براءت ساتوں آسمانوں کے اوپر سے نازل فرمائی جس کو روح الامین جبرئیل علیہ السلام لے کرآئے۔‘‘ اسی کتاب میں امام دارمی صحیح سند کے ساتھ عبداللہ بن مسعودرضی اللہ عنہ سے روایت لائے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: ((مابين السماء الدنيا والتي تليها مسبرة خمس مائة وبين كل سماءمسيرة خمس ماة عام وبين السماء السابعة وبين الكرسي خمسة مائة عام والعرش علي الماء واللّٰه ترفوق العرش وهويعلم ماانتم عليه.)) (بحواله الدر امنثورجلد١’ص٩٢) ’’آسمان دنیا اورجو اس کے ساتھ متصل ہے ان کے درمیان پانچ سوسال کی مسافت کا فاصلہ ہے اورہر دوسرے آسمان کے درمیان پانچ سوسال کی مسافت ہے اورساتویں آسمان اورکرسی کے بیچ میں سوسال کی مسافت کا فاصلہ ہےاوراللہ تعالیٰ کا عرش پانی پر ہے۔‘‘ اسی طرح ایک اورواقعہ ہے جس میں ایک شخص نے کہا اے ابوعبداللہ، اللہ رحمٰن عرش پرمستوی ہے اس کے استویٰ کی کیفیت کیا ہے پھر امام نے سرجھکایااوران کو پسینہ آنا شروع ہوگیا پھر سراوپر اٹھایااورکہنے لگے(یقیناً)اللہ رحمٰن اپنے عرش پر مستوی ہے جس طرح اپنی
Flag Counter