Maktaba Wahhabi

212 - 660
الله تعالیٰ نے حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے نورسے پیداکیا جس کانام محمد صلی اللہ علیہ وسلم رکھا پھر پوری مخلوق کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نوراورپسینہ سے پیداکیا،آسمان ،زمین،عرش وکرسی لوح وقلم وغیرہ جنت جہنم ،فرشتے وغیرہ بھی اسی نورسےپیداکیےکیا یہ بات درست ہے یا نہیں؟’’بینواوتوجروابالدلیل الصحیح؟ الجواب بعون الوھاب:یہ مسئلہ دراصل ان لوگوں کی طرف سے گھڑاگیا ہے جومشرکانہ خیال رکھتے ہیں۔رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کے بارے میں ان حضرات کا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم انسانوں میں سے ہیں ہی نہیں،اس لیے یہ حضرات آپ صلی اللہ علیہ وسلم پربشرکااطلاق جائزنہیں سمجھتے بلکہ کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نورہیں اورنورکا مطلب ان کے پاس یہ ہے کہ معاذاللہ! اللہ تبارک و تعالیٰ نے اپنی ذات مبارکہ سے تمام نورنکال کرالگ کرکےاس سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بنایایعنی ان حضرات کے ہاں اللہ تعالیٰ نعوذباللہ کسی مادی چیز کا مجموعہ ہےجس سے کچھ نکال کر کسی دوسری چیز کو بنایاگیا مثلاً مٹی کا ڈھیر ہو جس سے کچھ نکال کرکوئی چیزبنائی گئی ہو۔اس طرح کے عقیدہ کا کفریہ عقیدہ ہونے کے بارے میں کوئی شک نہیں کیا جاسکتااس بدعقیدہ کا ایک لازمی نتیجہ یہ ہوگا کہ اللہ تعالیٰ نے اگر اپنی ذات میں سے کوئی حصہ نکالاہےتووہاں پرپڑنے والے خلاکو کس چیز سےبھرایاوہ خال ویساکا ویسارہ گیا اوراس کادوسرامطلب یہ ہوگا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم خوداللہ ہیں جس طرح اس قسم کے عقیدہ رکھنے والےاس طرح کے اشعارکہنے سےبھی نہیں ڈرتے: جو تھا مستوی عرش پر خداہوکر اترپڑامدینہ میں مصطفیٰ ہو کر اب اس سے بڑھ کر کفریا الحاد کیا ہوسکتا ہے کہ اللہ کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بعینہٖ اللہ بنادیا گیا ہے یہی تو نصاریٰ کا عقیدہ تھا وہ کہتے تھے کہ"ان اللّٰه هوالمسيح ابن مريم"یعنی عیسی بن مریم ہی تواللہ ہیں۔’’افسوس کے ہمارے نام نہاد مسلمان بھی نصاریٰ کے اس عقیدہ کو اختیارکرکے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ بناددیاہے جب کہ قرآن کریم نے توتین
Flag Counter