Maktaba Wahhabi

213 - 660
جگہوں پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بشرہونے کی تصریح کی ہے۔ مثال نمبر١: ﴿قُلْ سُبْحَانَ رَ‌بِّى هَلْ كُنتُ إِلَّا بَشَرً‌ۭا رَّ‌سُولًا﴾ (بني اسرائيل:٩٣) ’’كہو کہ میرارب پاک ہے کیا میں بشررسول ہونے کے علاوہ اورکچھ ہوں کیا؟‘‘ یعنی اس کے علاوہ کچھ بھی نہیں ہوں صرف بشراوررسول ہی ہوں۔ مثال نمبر٢:﴿قُلْ إِنَّمَآ أَنَا۠ بَشَرٌ‌ۭ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰٓ إِلَىَّ﴾ (الكهف: ١١۰) ’’اے اللہ کے نبی تو لوگوں کو واضح کرکے بتادے کہ میں بھی تمہاری طرح بشرہوں۔(یعنی انسان ہوں)اورمیری طرف وحی کی جاتی ہے۔‘‘ مثال نمبر٣:﴿قُلْ إِنَّمَآ أَنَا۠ بَشَرٌ‌ۭ مِّثْلُكُمْ يُوحَىٰٓ إِلَىَّ﴾ (حم السجدة:٦) یعنی اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے آپ کی بشریت کی واضح الفاظوں میں تصریح فرمائی ہےمگرقرآن کریم میں نورہونے کے بارے میں ایک جگہ بھی تصریح نہیں فرمائی اسی طرح قرآن کریم میں دوسری جگہوں پر قرآن کریم پر تونورکا اطلاق ہوا ہے اوراس کی تصریح بھی ہوئی ہے : مثال نمبر١:﴿فَالَّذِينَ آمَنُوا بِهِ وَعَزَّرُ‌وهُ وَنَصَرُ‌وهُ وَاتَّبَعُوا النُّورَ‌ الَّذِي أُنزِلَ مَعَهُ ۙ أُولَـٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ﴾ (الاعراف: ١۰٧) ’’یعنی جن لوگوں نے نبی پر ایمان لایا اوران کی تعظیم اورمددکی اوراس نور کی اتباع کی جو وہ ساتھ لائے ہیں تووہ لوگ کامیاب ہیں۔‘‘ اوریہ بالکل واضح ہے کہ جو نورنبی صلی اللہ علیہ وسلم ساتھ لائے ہیں اس سے مراد قرآن کریم ہے: مثال نمبر٢:﴿فَـَٔامِنُوا۟ بِٱللَّهِ وَرَ‌سُولِهِۦ وَٱلنُّورِ‌ ٱلَّذِىٓ أَنزَلْنَا ۚ وَٱللَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ خَبِيرٌ‌ۭ﴾ (التغابن:٨) ’’پس تم ایمان لائے اللہ اوراس کے رسول کے ساتھ اوراس نورکے ساتھ جوہم نے نازل کیا ہے اورتم جو عمل کرتے ہواللہ اس سے باخبر ہے۔‘‘
Flag Counter